بجلی کی اوور بلنگ پر میٹر ریڈر سے لے کر ایکسین تک کو 3 سال قید، قومی اسمبلی میں ترمیمی بل منظور

بجلی کی اوور بلنگ پر میٹر ریڈر سے لے کر ایکسین تک کو 3 سال قید، قومی اسمبلی میں ...
بجلی کی اوور بلنگ پر میٹر ریڈر سے لے کر ایکسین تک کو 3 سال قید، قومی اسمبلی میں ترمیمی بل منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی نے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کا بل 2017ءمنظور کرلیا، اووربلنگ کے ذمہ دار عملہ کو تین سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی تاہم نیپرا کو مستحکم کرنے اور تحقیقات کا اختیار ہوگا، اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت پر ترقیاتی منصوبوں کے لئے حکومت کو سرچارج لگانے کا اختیار دینے والی شق نمبر 40 کو مسترد کردیا گیا، قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سرداسر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو اپوزیشن نارکان کے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب کیلئے ایوان میں متعلقہ وزیر موجود نہیں تھا جس پر شیریں مزاری نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ ایوان میں وزرا آتے ہیں نہ حکومتی ارکان، جب تک کورم پور انہیں ہوگا کارروائی نہیں چلانے دیں گے، اس کے ساتھ ہی شیریں مزاری نے کورم کی نشاندہی کردی، کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر کو اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ حکومتی وزرا نے بھاگ دوڑ کرکے آدھے گھنٹے میں ارکان پورے کرلئے جس کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔

اویس لغاری نے کہا کہ پورے ملک میں صارفین کو اووربلنگ کا سامنا ہے، اس بل کے تحت اووربلنگ میں ملوث میٹر ریڈر سے لے کر ایکسین تک کو تین سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی جو ایکسین بل پورا جمع نہیں کرے گا اسے معطل کردیا جائے گا، جس کے بعد ایوان نے بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا، اس بل کے تحت کوئی بھی شخص کسی خریداری کو بجلی کی فراہمی تھارٹی کی جانب سے لائسنس کے بغیر نہیں کرسکے گا، اس بل کے تحت پیداواری کمپنیوںکے فرائض میں شامل ہوگا کہ وہ ترسیلی لائنز بچھائیں، اسے چلائیں اور برقرار رکھیں، قومی برقیاتی پالیسی و منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے وفاقی حکومت بنائے گی، اس بل کے تحت ایک ٹربیونل قائم کیا جائے گا جس کا چیئرمین عدالت عالیہ کا سابق جج ہوگا۔ اس کی مدت تین سال ہوگی جبکہ اس میں چاروں صوبوں سے نمائندے اور وفاقی حکومت کا ایک نمائندہ شامل ہوگا۔

مزید :

بزنس -