انقرہ میں 2 روزہ ملی کشمیر کانفرنس ، شرکاءکا مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ
انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترکی کے دارالحکومت انقرہ 2 روزہ ملی کشمیر کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے جس میں 25 ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں کشمیریوں پر بھارت کے ریاستی مظالم کو انسانیت اور عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق فوری طور پر حل کیا جائے۔
اجلاس سے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، شمشاد احمد خان، سینیٹر شیری رحمان، لارڈ نذیر احمد ، مصر کے سابق وزیر یحییٰ حمید، ترک چیف جسٹس اسماعیل رستی، ترک پارلیمان میں پارٹی کے گروپس کے لیڈرز اور مذہبی وقانونی امور کے اعلیٰ حکام نے خطاب کیا۔
مقررین نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان جو جنگی صورتحال پیدا ہوچکی ہے وہ پورے خطے اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔
افتتاحی اجلاس کے مہمان خصوصی آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سنگین انسانی بحران اور بھارت کی بنیاد پرست حکومت کے باعث کشمیر عالمی راڈار پر آرہا ہے۔ دنیا اس مسئلے کو پہلے ہی فلیش پوائنٹ کے طور پر دیکھ رہی ہے ، ایسے میں تمام ذمہ دار حکومتوں کو مسئلہ کشمیر پر امن طریقے سے حل کرانا ہوگا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک چیف جسٹس اسماعیل رستی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی سنگینی نے دنیا میں نئے عالمی نظام انصاف کی تشکیل کا احساس پیدا کردیا ہے کیونکہ موجودہ نظام بڑے اور طاقتور ممالک کے مفادات کا اسیر ہے۔