کرتا رپور راہداری کا افتتاح عصری تاریخمیں ایک نئی سمت کا آغاز‘ تابش الواری

کرتا رپور راہداری کا افتتاح عصری تاریخمیں ایک نئی سمت کا آغاز‘ تابش الواری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر) پارلیمنٹر ین، شاعر و ادیب، سید تابش الوری (تمغہ امتیاز) نے کہا ہے کہ پاکستان نے مذہبی رواداری کی ایک نئی تاریخ مرتب کی ہے اور آج جب دنیا میں تہذیبی (بقیہ نمبر17صفحہ12پر)

تصادم کا فتنہ جاری ہے پاکستان میں اقلیتوں کو تحفظ اور مذاہب کا احترام کر کے وقت کی آواز پر لبیک کہا ہے۔ کرتار پور راہداری کا افتتاح عصری تاریخ میں ایک نئی سمت کا آغاز ہے۔ انہوں نے اپنے کلیدی خطاب میں مزید کہا کہ بابا گرو نانک مذہبی رواداری کا ایک روشن مینار تھے جنہوں نے انسانیت کے احترام اور امن و آشتی کی قدروں کا اپنی تعلیم اور عمل کے ذریعے فروغ دیا۔ گرونانک صاحب اسلامی تعلیمات سے بہت متاثر تھے اس لئے وہ مسلمانوں سے بہت قریب تھیاور ہندو و مسلمان قوم ان کا یکساں احترام کرتی تھی۔ بہاولپور آرٹس کونسل نے اس حوالہ سے ایک اہم تقریب کا اہتمام کر کرے بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالہ سے قابل تحسین کا م کیا ہے۔ وہ بہا ولپور آرٹس کونسل کے زیر اہتمام رشیدیہ آڈیٹوریم میں بین المذہب ہم آہنگی اور با با گرو نانک صاحب کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر دی الائنس سکول سسٹم آف ایجوکیشن کے طلبہ و طالبات نے ٹیبلو پیش کئے۔ تقریب میں سابق ڈائریکٹر تعلقات عامہ نذیر خالد، پروفیسر ڈاکٹر شاہد حسن رضوی، ماہر تعلیم شکیلا بلوچ، نواب انعام اللہ خاں، ماہر تعلیم محمد اشرف، ڈائریکٹر الائنس سکول سسٹم آف ایجوکیشن عمران نون، ڈائریکٹر آرٹس کونسل عابد حسن رضوی، کمیو نیکشن اینڈ مارکٹنگ آفیسر مہ جبین طاہر، اساتذہ، طلبہ و طالبات اور سول سوسائٹی کے ممبران موجود تھے۔ تقریب سے سابق ڈائریکٹر تعلقات عامہ نذیر خالد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابا گرو نانک نے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان اخوت اور بھائی چارے کی فضا قائم کر نے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک نے مسلمان صوفیا کرام سے فیض حاصل کیا اور صوفیاء کرام کے مزار ات پر حاضری بھی دی۔ آپ بچپن سے ہی اسلامی عقائد سے واقف ہو گئے تھے اسی لئے صوفیاء کا کلام پڑھتے تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر شاہد حسن رضوی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اقلیتیں ظلم کا شکار ہیں جبکہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ با با گرو نانک کا تعلق اعلیٰ ہندو خاندان سے تھا۔ آپ کی ابتدائی تعلیم ایک مسلمان معلم کے زیر سر پرستی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک نے انسانی زندگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پیار و محبت، امن و آشتی، بھائی چارہ اور انسانی زندگی کی اہمیت کا درس دیا۔ ماہر تعلیم شکیلا بلوچ اور پروگرام آفیسر ملک ذکاء اللہ نے اپنے اپنے خطاب میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے بابا گرو نانک کے پیغامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو حقو ق حاصل ہیں اور وہ آزادی کے ساتھ اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابا گرو نانک صوفیاء کرام سے بہت متاثر تھے۔ انہوں نے اپنے کلام میں ان کا ذکر کیا ہے۔ تقریب سے مصباح اجمل، ابرار عباسی، شاہد علی خان، گل شیر اور محمد خلیل نے صوفیانہ کلام پیش کیا اور حاضرین سے داد حاصل کی۔
تابش الواری