پنجاب اسمبلی،حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جیل میں فون بوتھ بڑھانے پر اتفاق

پنجاب اسمبلی،حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جیل میں فون بوتھ بڑھانے پر اتفاق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی میں سپلیمنٹری سوالات کو محدود کرنے کی تجویزپیش کردی گئی، جیل میں فون بوتھ کی تعداد بڑھانے پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے ہوگیا، سپیکر کی اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنے والے لینڈ ریکارڈ ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کی بھی وزیر قانون کو ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے تجویزدیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کی طرح کسی بھی سوال کے تین سپلیمنٹری سوالات ہونے چاہئے اور اگر حکومت اور اپوزیشن رضامند ہوں تو سوالات کی تعداد تین تک محدود کر دی جائے تاہم یہ معاملہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بھجوانے پر اتفاق کر لیا گیا، حاملہ خواتین اور شیر خوار بچوں کی ماؤں کو جیل سے باہر رکھنے پر ایوان میں بحث کے دوران سپیکر نے صوبائی وزیر قانون کو سپریم کورٹ کی روشنی میں انتظامات کرنے کی ہدایت کردی۔ جیل میں فون بوتھ کی تعداد بڑھانے کے معاملے پر سپیکر نے وزیر قانون کو اپوزیشن رکن خواجہ سلمان رفیق کے ساتھ مل کر بیٹھنے کی ہدایت کر دی۔ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کی صحت کے معاملہ پر بہترانسانی رویے اور ہمدردی کا اظہارکرنے پرچودھری پرویز الٰہی،ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سیاست چلتی رہتی ہے لیکن انسانیت کو زندہ رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا آ ّگے بڑھ رہی ہے اور ہم ابھی تک ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے مقابلہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں اپنی بیماری کو ثابت کرنے کیلئے مرنا پڑتا ہے جس کی واضح مثال بیگم کلثوم نواز ہیں،جن کی بیمار کا مذاق اڑایا گیا اور بالآخرجب وہ انتقال کرگئیں تب لوگوں کو یقین آیا کہ وہ بیمار تھیں۔انہوں نے کہا کہ کسی کی بیماری پر اتنی سیاست نہ کریں کہ انسانیت ہی دفن ہو کر رہ جائے۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے سرکاری ہسپتال میں فراہم کی جانے والی طبی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہمارے لئے قابل احترام ہیں جو سہولت انہیں ملی، عام مریضوں کو بھی وہی سہولت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹراما سنٹر 10 سال سے فنکشنل نہیں ہے اس کا کون ذمہ دار ہے ماضی میں اگر صحت کی سہولیات پر سیاست کی گئی تو اب عہد کریں کہ ایسے معاملات پر کبھی سیاست نہیں کی جائے گی۔
پنجاب اسمبلی

مزید :

صفحہ اول -