ڈیرہ، ”غیر قانونی جرگہ“دومرکزی ملزموں کی عبوری ضمانت منظور

  ڈیرہ، ”غیر قانونی جرگہ“دومرکزی ملزموں کی عبوری ضمانت منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ڈیرہ غازیخان (سٹی رپورٹر)’غیر قانونی جرگہ“ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،غیر قانونی جرگہ منعقد کرنے والے ”سرپرست“ نذر خان اور مخان خان نے عدالت سے عبوری ضمانتیں کروا لیں،ضمانتوں کی روبکار بذریعہ ڈاک پولیس کو بھجوائی ہے،گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ ماڑنہ بی بی کے قتل کا فیصلہ تو تونسہ میں اس کے آشنا نور شاہ کے قتل کے بعد ہونے والے جرگہ میں ہو گیا تھا(بقیہ نمبر6صفحہ6پر)
،چوک کرم داد قریشی میں تو ہم جرگہ کے فیصلے پر عمل در آمد کے حوالے سے ماڑنہ بی بی کے بھائیوں کو یاد دہانی کے لئے اکٹھے ہوئے،آر پی او فیصل رانانے ضمانتیں کروانے والے ملزمان کی ضمانتیں جرم کے ٹھوس شواہد کے ساتھ خارج کروانے کا حکم دے دیاہے تفصیلات کے مطابق ریجنل پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے حالیہ دنوں کی پولیسنگ میں قبائلی خاتون9بچوں کی ماں ماڑنہ بی بی کو ”کاروکاری“ قرار دے کر قتل کا فیصلہ کرنے والے غیر قانونی قبائلی جرگہ منعقد کرنے والے ملزمان کی گرفتاری پر ہے،آر پی او فیصل رانا 24/7پولیسنگ میں ہر 3گھنٹے کے بعد جہاں پر ماڑنہ بی بی اور اس کے خاندان کی سیکورٹی کے حوالے سے فالواپ اقدامات لیتے ہیں وہیں پر مظفر گڑھ پولیس سے غیر قانونی جرگہ منعقد کرنے کے مقدمہ کے ملزمان کی گرفتاری سے متعلق بھی فالواپ لیتے ہیں،فیصل رانا کے مسلسل فالو اپ اقدامات کی وجہ سے ماڑنہ بی بی کے دو بھائیوں سمیت مقدمہ کے5ملزمان تھانہ کرم داد قریشی پولیس کے پاس گرفتار ہیں،پولیس نے آر پی او کے حکم پر غیر قانونی جرگہ منعقد کرنے والے سرپرست و بانی نذر خان اور دوسرے بڑے کردار مخان خان کی گرفتاری کے لئے ان کے گرد اس قدر گھیرا تنگ کیا کہ دونوں ملزمان نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے عبوری ضمانتیں کروا لیں،تاہم دونوں ملزمان نذر خان اور مخان  خان قانون سے اس قدر ڈرے ہوئے ہیں کہ انہوں نے ضمانت کی روبکار پولیس کوخود تھانہ میں آ کر دینے کی بجائے بذریعہ ڈاک بھجوائی،آر پی او فیصل رانا نے ڈی پی او مظفر گڑھ حسن اقبال سے مقدمہ کی تفتیش کے حوالے سے پراگرس لی،ڈی پی او نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کالے خان،روزی خان اور آدم خان نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ ماڑنہ بی بی کے قتل کا فیصلہ تو اس کے آشنا نور شاہ کے قتل کے بعد تونسہ میں ہی ہو گیا تھا،چونکہ جرگہ نے فیصلہ کیا تھا کہ ماڑنہ بی بی جب بچے کو جنم دے گی تو اسے قتل کیا جائے گا،لہٰذاجب بچے کی پیدائش کا وقت قریب آیا تو ہم لوگ نذر خان اور مخان خان سمیت چوک کرم داد قریشی میں اکٹھے ہوئے جہاں پر جاڑنہ بی بی کے دونوں بھائیوں عیسٰی خان اور نیامت کو بلایا گیا اور انہیں یاد دہانی کروائی گئی کہ بچے کی پیدائش کے بعد وہ اپنی بہن ماڑنہ بی بی کو جرگہ کے حوالے کریں تاکہ اسے جرگہ کے فیصلے کے مطابق قتل کیا جا سکے،آرپی او فیصل رانا نے پولیس افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی جرگہ کے انعقاد اس کے انسانیت سوز اور ریاستی قانون کو چیلنج کرنے والے خاتون کے قتل کے فیصلے کے ایسے ٹھوس شواہد اکٹھے کئے جائیں جس سے ضمانت کروانے والے ملزمان کی عدالت سے عبوری ضمانت خارج کروائی جا سکے،انہوں نے ہدایت کی کہ تونسہ میں غیر قانونی جرگہ ہونے کے شواہد اکٹھے کر کے یہاں کے تھانہ میں بھی اس حوالے سے قانونی کارروائی کی جائے۔
غیر قانونی جرگہ