سیّد افضل حیدر مرحوم
پاکستان کے انتہائی سینئر قانون دان سید افضل حیدر لاہور میں انتقال کر گئے،اُنہیں گلبرگ کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔مرحوم کی عمر92 سال تھی،صحت مند تھے اور معمول کے فرائض ادا کر رہے تھے کہ بلاوا آ گیااور انہوں نے اپنی بیٹی کی بانہوں میں مسکراتے ہوئے داعی ئ اجل کو لبیک کہہ دیا۔اُن کا تعلق پاک پتن سے تھا، یہاں کے ممتاز قانون دان سیّد محمد شاہ کے فرزند ِ ارجمند تھے۔ شاہ صاحب مرحوم نے تحریک پاکستان میں سرگرم حصہ لیا اور باؤنڈری کمیشن کے سامنے مسلم لیگ کے وکیل سر ظفر اللہ خان کی معاونت کی۔ سید افضل حیدر نے پنجاب یونیورسٹی لا ء کالج لاہور سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور وکالت میں نام پیدا کیا۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر رہے۔ بار کونسل میں بھی وکلا ء کی نمائندگی کی۔نگران وزیر قانون اورفیڈرل شریعت کورٹ کے جج رہے۔اسلامی قانون پر اُن کی نظر گہری تھی، انسانی حقوق کی پاسبانی میں بھی سینہ سپر رہے، آخری دِنوں میں وہ لاہور سکول آف لاء کے پرنسپل کے فرائض بھی ادا کر رہے تھے۔وہ اپنی ذات میں ایک ادارہ تھے۔ تحریک پاکستان اور باؤنڈری کمیشن سے متعلق امور پر اُن کی نظر گہری تھی، مختلف مکاتب فکر کے درمیان اتحاد اور اتفاق کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے،اُن کی رخصتی سے پاکستان اپنے ایک قابل ِ فخر سپاہی سے محروم ہو گیا،وہ سب کے تھے اور سب اُن کو اپنا سمجھتے تھے۔اللہ تعالیٰ اُن کا نورِ بصیرت عام کر دے۔
٭٭٭٭٭