فوج کے سپہ سالار کی تقرری پر تقریریں کرنا مناسب نہیں،سلطان بٹ

  فوج کے سپہ سالار کی تقرری پر تقریریں کرنا مناسب نہیں،سلطان بٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر)انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی سینئر وائس چیئرمین سلطان حسن بٹ نے کہا کہ سیاستدانوں کا پاک فوج کے سپہ سالار کی تقرری پر تقریریں کرنا مناسب نہیں۔ یقینادستور کی روح کے مطابق فیصلہ ہو گا،سیاستدان آئینی موضوعات پرتنازعات کوہوانہ دیں۔افواج پاکستان کوسیاست میں گھسیٹنا ریا ست کی سا لمیت کیلئے زہرقاتل ہے۔ سپہ سالار کی تقرری کیلئے پسند ناپسند کی بجائے ہمیشہ کیلئے سنیارٹی کو بنیاد بنایا جائے۔پاکستانیوں کے دل آج بھی پاک فوج کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہمیشہ دھڑکتے رہیں گے۔

اپنے ایک بیان میں سلطان حسن بٹ نے مزید کہا کہ قومی سیاست میں بدعنوانی اوربدزبانی کاکلچر عام ہے۔ سیاستدانوں کے درمیان جاری بدترین بلیم گیم سے پاکستان کا نظام اورعوام کامقدر نہیں بدلے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام اپنے مقدر اور مستقبل کے فیصلے کرنے کااختیار اپنے پاس رکھیں۔ عوام ووٹ کاحق استعمال کرتے وقت خالی پارٹی نشان اورسیاسی خاندان نہیں بلکہ امیدواروں کاذاتی کرداربھی ضرور دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں احتساب کانظام برائے نام ہے اسلئے چور دندنا رہے ہیں۔قومی چورایک دوسرے کااحتساب نہیں کرسکتے،عوام کے سواکوئی ان کاراستہ نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر انتخاب کاانعقاد محض وقت اوروسائل کاضیاع ہوگا۔عام آدمی کاووٹ کی پرچی پرمہرلگانے کے سوا سیاست اورنظام ریاست میں کوئی کردارنہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ا نتخاب کواحتساب قراردینادرست نہیں کیونکہ ہمارے انتخابی نظام میں دھونس جمانااور دھاندلی کرنا عام بات ہے۔شفاف اورمنصفانہ انتخابات کیلئے مقتدرملکوں کی طرزپر جدیدنظام اپنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مٹھی بھرسرمایہ دار کئی دہائیوں سے اپنے کالے دھن کے بل پرعوام اورنظام کویرغمال بنائے ہوئے ہیں۔عام آدمی کی امورریاست اورسیاست میں بھرپورشراکت جبکہ قومی مجرموں کی گرفت کے بغیرمعیشت اور جمہوریت کوطاقت نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی حکمرا ن نے احتساب کاخودکارنظام نہیں بنایا کیونکہ اس طرح یہ خود اوران کے حواری قانون کی گرفت میں آجاتے۔