راجن پور، تشدد، ڈسٹرکٹ جیل میں قیدی ہلاک، ورثاء کا احتجاج
راجن پور (تحصیل رپورٹر)ڈسڑکٹ جیل میں راہزنی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کے چار مقدموں میں گرفتار ملزم اچانک ہلاک ہوگیا قومی شاہرہ انڈس ہائی وے بلاک کراچی سے پشاور جانے والی پبلک اورگڈز ٹرانسپورٹ کو بند کر کے تھانہ صدر پولیس اورآے ایس آئی ملک اعجاز ماڑھا پر قتل کا الزام لگاتے ہوئے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گزشتہ ماہ 26/10 کو شک کی بنیاد پر تھانہ صدر پولیس نے گرفتار کیا اس سے پہلے ہلاک ملزم پر کوئی مقدمہ یا الزام نہ تھا کئی روز غیر قانونی مقامات مختلف تھانوں میں شدید تشدد پائپ کے ذریعے ناک میں پانی (بقیہ نمبر10صفحہ6پر)
اور پیٹرول اور لال مرچ کا استعمال سے اذیت دیتے رہے اور بھاری رشوت وصول کرنے کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ ثبوت ہونے کا بھی الزام لگایا ہے 18/11 کو رشوت کی بھاری رقم وصول کرکے ڈسٹرک جیل راجن پور جوڈیشل چالان ہوا تھا زخموں اور تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے19/11کورات سات بجے کے قریب زیادہ طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ریسکیو 1122 ایمبولینس کے ذریعے ڈسٹرکٹ ہسپتال راجن پور منتقل پر موت واقع ہوئی جس کا سول جج کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا تاکہ قانونی تقاضے پورے ہو سکے ڈسٹرکٹ پولیس انفارمیشن ریلیشن آفیسر گل شیر خان نیمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا پولیس پر الزامات مکمل طور پر جھوٹے اور بے بنیاد ہے ملزم شہزاد تھانہ صدر راجن پور میں راہزنی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کے 4 مقدمات میں جوڈیشل چالان کے بعد ڈسٹرک جیل منتقل کر دیا گیا تھا