فوئیو جی ٹیکنالوجی میں تاخیر،معاشی عدم استحکام،درآمدی پابندیاں،ٹیکسز،لوڈشیڈنگ،مہنگائی بڑی وجوہات قرار:پی ٹی اے

  فوئیو جی ٹیکنالوجی میں تاخیر،معاشی عدم استحکام،درآمدی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


       اسلام آباد(این این آئی)خطے کے دیگر ممالک میں 5 جی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاچکی ہے لیکن پاکستان میں یہ تاخیر کا شکار ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ملک میں 5 جی ٹیکنالوجی متعارف کرائے جانے میں تاخیر کی وجوہات اورمارکیٹ سروے رپورٹ حکومت کو بھجوا دی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 5جی ٹیکنالوجی آئندہ برس جون 2023 تک متوقع ہے، حکومت کو 5 جی سروس کا مقاصد واضح کرنا چاہئیں کہ حکومت 5 جی ریونیو کی خاطر لانا چاہتی ہے یا معاشی و سماجی ترقی کی خاطر؟۔سروے رپورٹ میں معاشی عدم استحکام، درآمدی پابندیاں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھا کو تاخیر کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور پاکستانی کرنسی کی قدر گراوٹ کو بھی 5 جی ٹیکنالوجی میں تاخیر کی وجوہات میں شامل کیا گیا ہے۔سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موبائل کنیکٹی ویٹی میں پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش سے بھی پیچھے ہے، ملک میں سیلولر ٹاورز تک فائبر کی رسائی کی شرح11.4 فیصد ہے۔پی ٹی اے نے کہا ہے کہ سپیکٹرم فیس، ٹیکسز اور ادائیگیوں کا سخت شیڈول 5جی ٹیکنالوجی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، 5جی سے منسلک سمارٹ فون اور دیگر ٹیکنالوجی پر ٹیکس کو کم کرنا ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 4جی کی رسائی 55.6فیصد ہے، 5جی کی کامیابی کیلئے 4جی کی زیادہ سے زیادہ رسائی ضروری ہے۔
5جی ٹیکنالوجی 

مزید :

صفحہ اول -