باب دوستی کھولنے کا فیصلہ،30فٹ تک ملسح اہلکار تعینات نہ کرنے،روزانہ فہرست کے تبادلے پر اتفاق

باب دوستی کھولنے کا فیصلہ،30فٹ تک ملسح اہلکار تعینات نہ کرنے،روزانہ فہرست ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


      کوئٹہ،پارا چنار، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) پاکستان اور افغان حکام کے درمیان باب دوستی چمن کے مقا م پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظر سرحد پر 30فٹ تک اسلحہ بردار اہلکار تعینات نہ کرنے اور روزانہ کی بنیادوں پر اہلکاروں کی فہرست کا تبادلہ کرنے پر اتفاق۔تفصیلات کے مطابق چمن میں پاک افغان سرحد پر 13نومبر کو ایک نامعلوم شخص نے فائر نگ کر کے ایک پاکستانی سکیورٹی اہلکار کو شہید جبکہ دو وکو زخمی کردیا گیاتھا جس سے کے بعد باب دوستی گزشتہ 7روز سے بند تھا۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اتوار کو پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان سرحد پر کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی اور افغان حکام نے طے کیا ہے کہ باب دوستی پر دونوں اطراف 30فٹ تک تعینات اہلکاروں کے پاس اسلحہ نہیں ہوگا جبکہ دونوں جانب سے بہتر ہم آہنگی کے لئے سرحد پر تعینات اہلکاروں کی فہرست کا روزانہ کی بنیادوں پر تبادلہ ہوگا ساتھ ہی کسی بھی غیر متعلقہ شخص کی موجودگی کو روکنے کے لئے دونوں جانب اہلکار اپنا چہرہ کھلا رکھیں گے۔حکام کے درمیان اتفاق کیا گیا ہے کہ افغانستان کے تذکرہ پر صرف صوبہ قندھار کے لوگ ہی پاکستا ن جاسکیں گے اور یہ ذمہ داری افغان سرحدی حکام کی ہوگی۔ذرائع کے مطابق اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستانی اہلکاروں پر فائرنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کر کے اسے سزا دی جائیگی۔کرم کے سرحدی علاقوں میں افغان باشندوں نے پاکستانی علاقے میں سڑک کی تعمیر کی کوشش پر فائرنگ کی جس کے باعث سرحدی علاقوں میں حالات کشیدہ ہوگئے، عمائدین نے مذاکرات کا عمل شروع کردیا۔ وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز اور ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری نے افغانستان کی جانب سے پاکستان کے خرلاچی اور بوڑکی کی مقام پر کرم بارڈر کی مسلسل خلاف ورزی، جارحیت اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ 
باب دوستی 

مزید :

صفحہ اول -