ٹی20 ورلڈ کپ 2022 ”ٹائٹل گوروں کے نام“ پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا!

ٹی20 ورلڈ کپ 2022 ”ٹائٹل گوروں کے نام“ پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پاکستان ٹی 20 ورلڈ چیمپئن نہ بن سکا، انگلینڈ نے گرین کیپس کو ہراکر دوسری بار ہسٹری میں ورلڈٹی 20کپ جیت لیا ہے۔ اس طرح اس نے 30 سالہ پرانابدلہ چکادیا۔ 1992 ورلڈکپ فائنل کی شکست کا بدلہ اسی ایم سی جی میں اتاردیا،بابر اعظم نہ عمران خان بن سکے اور نہ ہی یونس خان۔وہ 50 اوورز ورلڈکپ یاد تازہ کرسکے اور نہ2009 ٹی 20 ورلڈکپ کی،اس طرح انگلینڈ نے قرض بھی چکادیا،پاکستان کا خوب بھی توڑ دیا اور بابر اعظم الیون کے لئے کچھ بھی نہیں چھوڑا۔ناکامی کی داستان بہت کچھ لئے ہوئے ہے۔انگلینڈ اس وقت ورلڈکپ چیمپئن بھی ہے،اس نے 2019 ورلڈکپ جیتا تھا۔اب ٹی 20 ورلڈ چیمپئن بھی ہوگیا۔پاکستان نے فائنل تو کھیل لیا لیکن دونوں شعبوں میں اس کے کھلاڑیوں کی کارکردگی دیکھی جائے تو وہ کسی طرح اہل نہیں تھی کہ فائنل کھیل پاتے،کوئی بیٹر مجموعی طورپر ٹاپ 10 میں نہیں آیا۔باؤلز میں بھی ٹاپ وکٹ ٹیکرزمیں پاکستانی چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔اس کے مقابلانگلینڈ کے کھلاڑی دونوں شعبوں میں ٹاپ 10 میں ہیں۔مین آف دی ٹورنامنٹ کا فیصلہ قابل بحث ہے۔ایسے میں واقعی پاکستان قسمت سے تو فائنل کھیل گیا لیکن حالات شاید درست نہ تھے،اس لئے جیت بھی نہ سکے۔آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ 2022 میں سب سے بڑا اسکور جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کے خلاف سڈنی میں 5 وکٹ پر 205 بنایا۔دوسری ٹیم نیوزی لینڈ کی تھی جو آسٹریلیا کے خلاف اسی مقام پر 200 کرگئی،ان کے علاوہ کوئی ٹیم 200 اسکور نہ کرسکی۔پاکستانی ٹیم نے جنوبی افریقہ کے خلاف سڈنی میں 9 وکٹ پر رنزکا مجموعہ بنایا تھا۔یہ ایونٹ کا چوتھا بڑا مجموعہ ہے۔ایونٹ کی بڑی جیت جنوبی افریقہ کی بنگلہ دیش کے خلاف 104 اسکور کی تھی۔بیٹنگ میں بھارت کے ویرات کوہلی 6 میچزکی 6 اننگز میں قریب 99 کی اوسط سے296 اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے۔ 136 کا سٹرائیک ریٹ تھا،4 ہاف سنچریز رہیں۔ نیدر لینڈز کے میک اوداود 242 رنزکے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے،سوریا کمار نے 239 اور جوس بٹلر نے 225 رنزبنائے۔آپ کو یہ جان کرحیرت ہوگی کہ 8 ویں ٹی 20 ورلڈکپ کا فائنل کھیلنے،رنر اپ رہنے والی ٹیم کا بیٹنگ شعبہ میں کیاکام رہا۔محمد رضوان 175 رنزکے ساتھ 14 ویں نمبر پر ہیں۔انہوں نے7 میچزمیں 25 کی اوسط سے 175 اسکور کئے،109 کا سٹرائیک ریٹ تھا۔صرف ایک ہاف سنچری تھی۔شان مسعود نے بھی 175 رنزبنائے۔ان کا بیٹنگ اوسط 44 کیقریب رہا۔سٹرائیک ریٹ 118 رہا۔ایک ففٹی تھی۔ناکام ترین کارکردگی پاکستانی کپتان بابر اعظم کی رہی۔انہوں نے 7 اننگز میں 17 کی اوسط سے 124 رنزکئے۔93 کا سٹرائیک ریٹ رہا۔انہوں نے ایک ہاف سنچری کی۔ افتخار احمد نے 7 میچزمیں صرف 114 اسکور کئے۔شاداب خان کے 7 میچزکی 6 اننگز میں 98 رنز تھے۔ٹی 20 ورلڈکپ 2022 میں 2 ہی سنچریز بن سکیں۔پہلی 27 اکتوبر کو سڈنی میں جنوبی افریقہ کے ریلی روسو نے بنگلہ دیش کے خلاف 109 کی اننگ کے ساتھ کی۔اس کے 2 روز بعد نیوزی لینڈ کے گلین فلپس نے سری لنکا کے خلاف سڈنی ہی میں دوسری و آخری سنچری بنائی۔انہوں نے 104 کی اننگ کھیلی۔ پاکستان کی جانب سے ٹاپ اننگ محمد رضوان کی57 تھی۔کوئی بیٹر اس سے بڑی اننگ نہ کھیل سکا۔ویرات کوہلی کی 4 ہاف سنچریز زیادہ رہیں۔سوریا کمار کی 3 تھیں۔افتخار احمد نے 2 ضرور کیں لیکن ان کا مجموعی اسکور 114 ناکافی رہا۔ایک اننگ میں زیادہ چھکے ریلی روسو کے 8 تھے۔حیران کن طور پر ایونٹ ک زیادہ چھکے سکندر رضا کے 11 رہے۔جبکہ باؤلنگ میں بھی پاکستان بہت پیچھے رہا۔سری لنکا کے ہاسا رنگا 8 میچزمیں 15 اور مین آف دی ٹورنامنٹ سیم کرن انکے ساتھ پالینڈ کیلیدی 13،13 وکٹوں کے ساتھ پہلے اور مشترکہ طور پر 2 کھلاڑی دوسرے نمبرپر رہے۔زمبابوے کیموزاربانی 12 وکٹ کے ساتھ تیسرے نمبرپر رہے۔شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان 11،11وکٹوں کے ساتھ دیگر باؤلرز کے ساتھ چوتھے نمبرپرآتے ہیں۔سام کرن کی افغانستان کے خلاف 10 رنزکے عوض 5 وکٹ بہترین انفرادی کارکردگی ہے جبکہ دوسری جانب ٹی 20 ورلڈکپ 2024کے لئے 12 ٹیمیں کنفرم،سپر 12 ختم،فارمیٹ تبدیل کر دیا گیا،ٹی 20 ورلڈکپ 2024 میں ٹیمیں بھی بڑھ گئی اور فارمیٹ بھی بدلا جائے گا۔سپر 12 ختم ہوگا اور سپر 8 اس کی جگہ لے گا۔ 2024 ورلڈ کپ کی میزبانی امریکہ اور ویسٹ انڈیز کریں گے۔ یہ جون 2024 میں ہونے کی توقع ہے۔ پورے ٹورنامنٹ میں 55 میچز ہوں گے۔اگلے ٹی 20 ورلڈکپ کے لئے 12 ٹیمیں ابھی سے جگہ بناچکی ہیں۔ان میں امریکا اور ویسٹ انڈیز میزبان کے طور پر مین مرحلہ میں ہیں۔ ان کے ساتھ انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ،پاکستان،بھارت،جنوبی افریقہ، نیدرلینڈ،سری لنکا،افغانستان اور بنگلہ دیش کو ٹکٹ مل چکی ہے۔جس میں پہلی بار ریکارڈ تعداد 20 ٹیمز کی ہوگی۔پہلی بار امریکہ میزبان کے طور پر کوالیفائی کرے گا۔ ویسٹ انڈیز بھی آسٹریلیا میں سپر 12مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہنے کے باوجودمرکزی مرحلے میں ہوگا۔آسٹریلیا کے 2022 ورلڈ کپ میں 8 ٹاپ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیمیں 14 نومبر2022 تک آئی سی سی درجہ بندی میں دو ٹاپ درجہ کی ٹیموں کے ساتھ خود بخود کوالیفائی کر چکی ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا، بھارت، نیوزی لینڈ، پاکستان اور جنوبی افریقہ پہلے ہی 2024 میں اپنی جگہ حاصل کر چکے ہیں۔فائنل گروپ گیم میں نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو شکست دی جس سے وہ سری لنکا کے ساتھ کوالیفائی کرنے کے لیے شامل ہو گئے، جب کہ افغانستان اور بنگلہ دیش 12 ٹیموں میں شامل ہیں جنہوں نے ٹورنامنٹ میں خودکار جگہ حاصل کر لی ہے۔اس کے علاوہ باقی آٹھ ٹیمز کا فیصلہ علاقائی کوالیفائر ایونٹس کے ذریعے ہو گا، جس میں افریقہ، ایشیا اور یورپ کی دودو ٹیمیں اور امریکہ اور مشرقی ایشیا اور پیسیفک کے علاقوں سے ایک ٹیم کوالیفائی کر ے گی۔مجموعی طور پر، 66 ٹیمیں آٹھ سیٹس کے لیے مقابلہ کر یں گی جن میں افریقہ سے 14، امریکہ سے آٹھ،ایشیا سے نو، ای پی ای سے سات اور یورپ کی 28 ٹیمیں ہیں۔جبکہ آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ میں چار ٹیموں نے کوالیفائر کے ذریعے سپر 12 میں جگہ بنائی تھی۔اگلے ٹی 20 ورلڈکپ 2024 میں 20 ٹیموں کو چار گروپس میں تقسیم کیا جائے گا،ہر گروپ میں 5 ٹیمیں ہونگی۔ جس میں سے ہر گروپ میں سرفہرست دو ٹیمیں سپر 8 مرحلے میں پہنچ جائیں گی۔انہیں چار کے دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا اور ٹاپ دو ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں جائیں گی، جو دو سیمی فائنل اور ایک فائنل پر مشتمل ہوگا۔توسیع شدہ فارمیٹ 2030 ورلڈ کپ تک برقرار رہے گا، جس کی میزبانی انگلینڈ، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ مشترکہ طور پر کریں گے۔جبکہ دوسری جانبشاداب خان ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے۔انہوں نے پاکستان کی طرف سے 98 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے سابق لیگ اسپینر شاہد آفریدی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔شاداب خان نے ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹی 20 کرکٹ میں 84 میچز کھیل کر 98 وکٹیں حاصل کی ہیں،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی شاداب خان کی کارکردگی عمدہ رہی۔ لیگ اسپینر نے پورے ٹورنامنٹ میں 11 کھلاڑیوں کو آٹ کیا،اس سے قبل پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز شاہد آفریدی کے پاس تھا،پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں شاداب خان نے لی، جبکہ شاہد آفریدی نے 99 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل کر 98 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں،اس کے علاوہ سابق فاسٹ بولر عمر گل نے 60 میچز میں 85 کھلاڑیوں کو آٹ کیا جس کے بعد وہ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔جبکہ پاکستان ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسلسل سپورٹ کرنے کا شکریہ۔ انہوں نے شائقین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی پوری کوشش کی لیکن ٹرافی نہیں جیت سکے۔ ہم بطور ٹیم بہتر کرنے کی کوشش کریں گے اور مزید مضبوطی سے واپس آئیں گے۔ کبھی سپورٹ کرنا مت چھوڑنا، آپ کا یقین ہمیں مضبوط بناتا ہے۔ فاسٹ بولر حارث روف نے انگلینڈ سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں شکست کے بعد اپنا پیغام میں کہا ہے کہ ٹیم انتظامیہ، کوچنگ اور سپورٹنگ اسٹاف کا شکریہ، آپ لوگوں نے پورے ٹورنامنٹ میں ہمیں سپورٹ کیا اور ہم پر اعتماد رکھا جو ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ پاکستانی شائقین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جنونی فینز کا بھی بہت بہت شکریہ، ہمیں ایسا لگا کہ جیسے ہم اپنے ہوم گراونڈ میں کھیل رہے ہوں جو ناقابل یقین تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پوری جان ماری لیکن یہ ہمارا دن نہیں تھا، انگلینڈ کی ٹیم بہت اچھا کھیلی اس لیے انہیں جیت کی مبارک ہو۔ پاکستانی ٹیم نے مجموعی طور پر ناقابل یقین پرفارم کیا لیکن قسمت نے ساتھ نہ دیا اور ہم توقعات پر پورا نہ اتر سکے جس کا دکھ ہے، ہم مزید مضبوط اور مشکل ہو کر کم بیک کریں گے۔ حارث روف کا کہنا تھا اگر ہم 150 تک اسکور کر لیتے تو شاید نتیجہ کچھ اور ہوتا لیکن پھر بھی ہم نے اپنی پوری کوشش کی، بین اسٹوکس کو جارحانہ گیندیں کرائیں لیکن وہ خوش قسمت رہے۔
٭٭٭

مزید :

ایڈیشن 1 -