لڑکی کا برسوں تک باپ کے دوست کے ہاتھوں جنسی استحصال

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک لڑکی نے سالہا سال تک اپنے سوتیلے باپ کے بہترین دوست کے ہاتھوں جنسی استحصال کا نشانہ بننے کا انکشاف کر دیا۔ دی سن کے مطابق برطانوی علاقے ڈورسٹ کی رہائشی امبر براﺅن نامی اس لڑکی نے بتایا کہ اس کی عمر اس وقت 7سال تھی، جب اس کے سوتیلے باپ کے دوست کرسٹوفر اٹووڈ نے اسے جنسی استحصال کا شکار کرنا شروع کیا۔
26سالہ امبر بتاتی ہے کہ کرسٹوفر، جس کی عمر اس وقت 39سال ہے، اس کے لیے چاکلیٹ اور دیگر تحائف لے کر آتا اور اسے پیسے بھی دیتا تھا۔ وہ رات کو سونے سے پہلے اسے کہانیاں بھی سناتا تھا اور کہتا تھا کہ کہانی کے بدلے اسے اس کے ساتھ شرمناک کام کرنا ہو گا۔ امبر کا کہنا تھا وہ اسے 14سال کی عمر تک جنسی استحصال کا نشانہ بناتا رہا۔
امبر براﺅن،جو اب دو بچوں کی ماں ہے، اس کے 10سال بعد تک خاموش رہی اور 24سال کی عمر میں اس نے بولنے کی ہمت کی اور کرسٹوفر کے کرتوتوں سے پردہ اٹھا دیا۔ پولیس نے کرسٹوفر کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا جہاں سے اب اسے 19سال قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔