جنوبی افریقہ کے سابق صدر کو توہین عدالت پر 15 ماہ کی سزا، پیرول پر رہائی ملی تو سپریم کورٹ نے واپس جیل بھیجنے کا حکم دے دیا
پریٹوریا (ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی افریقہ کی سپریم کورٹ آف اپیل نے فیصلہ دیا ہے کہ سابق صدر جیکب زوما کو قبل از وقت طبی پیرول پر رہا کرنے کا فیصلہ 'غیر قانونی' تھا اور انہیں توہین عدالت کے جرم میں اپنی سزا ختم کرنے کے لیے جیل واپس جانا چاہیے۔ گزشتہ سال زوما کو بطور صدر تقریباً ایک دہائی کے دوران وسیع پیمانے پر بدعنوانی کی سرکاری انکوائری میں گواہی دینے کے عدالتی حکم کو نظر انداز کرنے کے بعد 15 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، یہ مدت 2018 میں ختم ہوئی جب موجودہ سیرل رامافوسا نے ان کی جگہ لی۔
الجزیرہ کے مطابق ستمبر 2021 میں جیکب زوما کو سزا کا ایک حصہ پورا کرنے کے بعد طبی پیرول پر رہا کر دیا گیا تھا لیکن دسمبر میں ہائی کورٹ نے پیرول کے فیصلے کو کالعدم کرتے ہوئے انہیں جیل واپس بھیجنے کا حکم دیا۔ اس فیصلے کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ آف اپیل میں درخواست دائر کی جس کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا جب جیکب زوما کی سزا کی مدت مکمل ہوچکی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ سابق صدر نے اپنی سزا پوری نہیں کی اس لیے انہیں دوبارہ جیل بھیجا جائے۔