قطر میں لائیو نشریات کے دوران خاتون رپورٹر کا بٹوہ چوری، پولیس نے ایسی بات کہہ دی کہ ہکا بکا رہ گئی

دوحہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) قطر میں ورلڈ کپ کی ایک رپورٹر جس کو براہ راست نشریات کے دوران لوٹا گیا تھا ، اس وقت حیران رہ گئی جب پولیس نے اس سے پوچھا کہ وہ چور کو کیا سزا دینا چاہتی ہے۔
ارجنٹائنی صحافی ڈومینک میٹزگر، فیفا ورلڈ کپ کے پہلے دن دوحہ کے کورنیشے کے علاقے میں فین زون میں کوریج کر رہی تھی جب اس کے ہینڈ بیگ سے اس کا بٹوہ نکال لیا گیا۔ پولیس سے رابطہ کرنے کے بعد، اسے یقین دلایا گیا کہ مجرم کو پکڑ لیا جائے گا ۔ پولیس نے خاتون رپورٹر سے پوچھا کہ وہ چور کیلئے کیا سزا چاہتی ہے؟ آیا وہ اس شخص کو ملک بدر کرنا چاہتی ہے یا اسے پانچ سال قید کی سزا دلوانا چاہتی ہے؟
انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں خاتون رپورٹر نے بتایا کہ لیڈی پولیس اہلکار نے اس سے کہا کہ ہمارے پاس ہر جگہ ہائی ٹیک کیمرے ہیں اور ہم چور کو چہرے کی شناخت کے ساتھ تلاش کرلیں گے۔ پولیس اہلکار نے مجھ سے سوال کیا کہ آپ ہمارے نظام انصاف سے کیا امید رکھتی ہیں؟ الجھن میں ڈومینیک نے پوچھا کہ ان کا کیا مطلب ہے، پولیس نے جواب دیا: 'آپ کیا انصاف چاہتی ہیں؟ آپ چاہتی ہیں کہ ہم چور کو کیا سزا دیں؟ کیا آپ چاہتی ہیں کہ اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی جائے؟ یا آپ چاہتی ہیں کہ اسے ملک بدر کیا جائے؟ ' ڈومینک نے کہا کہ اس نے پولیس اہلکار سے کہا کہ وہ صرف اپنا بٹوہ واپس چاہتی ہے، اس کے علاوہ اسے سزا میں دلچسپی نہیں ہے۔