دوسری ذات میں شادی کرنے پر باپ نے بیٹی کو گولی مار کر لاش دور پھینک دی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے دارالحکومت دہلی کی ایک 22 سالہ خاتون، جس کی لاش گزشتہ ہفتے اتر پردیش کے متھرا میں یمنا ایکسپریس وے کے قریب ایک سوٹ کیس کے اندر ملی تھی، اسے اس کے والد نے قتل کیا ہے۔ متھرا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے مطابق آیوشی چوہدری کے والدین کو اس کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ملزم نتیش یادو نے مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اس غصے میں کہ وہ اسے بتائے بغیر 'کچھ دنوں کے لیے باہر گئی' تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ اس بات پر بھی ناراض تھا کہ اس نے ایک مختلف ذات کے آدمی سے شادی کر لی ہے اور وہ اکثر دیر رات تک باہر رہتی تھی۔ آیوشی چوہدری دہلی میں بیچلر آف کمپیوٹر ایپلیکیشن کر رہی تھیں۔
پولیس نے سوٹ کیس برآمد کرنے کے بعد، فون کا پتہ لگانا شروع کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی، سوشل میڈیا کا استعمال کیا، اور خاتون کی شناخت کے لیے دہلی میں پوسٹر بھی لگائے۔ تاہم اس کے بارے میں ٹھوس معلومات اتوار کی صبح ایک نامعلوم کال سے موصول ہوئیں اور بعد میں اس کی والدہ اور بھائی نے تصویروں کے ذریعے اس کی شناخت کی۔ جنوبی دہلی کے بدر پور میں رہنے والے والد کو پولیس نے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ لاش کی شناخت کے لیے گیا تھا۔
پولیس کے مطابق آیوشی نے گھر والوں کو بتائے بغیر چھترپال نامی شخص جو کہ دوسری ذات سے تھا، سے شادی کر لی تھی۔ اس کے والدین اس بات پر ناراض تھے ۔ آیوشی کو اپنی لائسنس یافتہ بندوق سے گولی مارنے کے بعد، نتیش یادو نے مبینہ طور پر اس کی لاش کو سوٹ کیس میں باندھ کر متھرا میں پھینک دیا۔ آیوشی کی لاش گزشتہ جمعہ کو متھرا میں یمنا ایکسپریس وے کے قریب ایک بڑے سرخ سوٹ کیس میں پلاسٹک میں لپٹی ہوئی ملی تھی۔پولیس نے بتایا کہ چہرے اور سر پر خون تھا اور پورے جسم پر زخموں کے نشانات تھے۔