مشاہدحسین سید آئی سی اے پی پی کے شریک چیئرمین منتخب
استنبول (این این آئی)سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز کے شریک چیئرمین منتخب ہو گئے۔استنبول میں شریک چیئرمین آئی سی اے پی پی کے لیے مشاہد حسین کا نام تھائی لینڈ اور ایران نے پیش کیا۔چین، کمبوڈیا، روس، لبنان، ترکیہ اور انڈونیشیا نے مشاہد حسین سید کی نامزدگی کی حمایت کی۔اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین نے خود پر اعتماد کا اظہار کرنے پر شرکا کا شکریہ ادا۔مشاہد حسین سید نے اپنے انتخاب کو پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز بھی قرار دیا ہے۔رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے سابق وزیر خارجہ کو ایک مرتبہ پھر آئی سی اے پی پی کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔استنبول میں ہونے والی کانفرنس میں 33ممالک کی 70 سیاسی جماعتوں کے 200 نمائندے اور رہنما شریک ہوئے۔مشاہد حسین نے موجودہ دور کو ایشیاء کے لیے تاریخی تبدیلی کا حامل قرار دیا اور کہا کہ اقتصادی اور سیاسی طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہا ہے، علامہ اقبال نے 90 سال قبل ایشیا کے عروج کی پیش گوئی کی تھی۔مشاہد حسین نے کہا کہ آئی سی اے پی پی بنڈونگ اسپرٹ کا تسلسل ہے جس کا آغاز 1955ء میں انڈونیشیا کے شہر بنڈونگ میں عظیم انڈونیشی رہنما ڈاکٹر سوکارنو کی میزبانی میں پہلی افریقی ایشیائی سربراہی کانفرنس سے ہوا تھا، وقت آ گیا ہے کہ ایشیائی طاقتیں ایشیائی تقدیر اور ایشیا کے مستقبل کو سنواریں۔قبل ازیں آئی سی اے پی پی کے رہنماؤں، چیئرمین چنگ یوئیونگ اور شریک چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین نے سابق وزیر داخلہ اور ترکی کی حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے نائب چیئرمین ایفکان الا کے ہمراہ استنبول کی استقلال اسٹریٹ میں اس جگہ کا دورہ کیا جہاں دہشت گردانہ بم دھماکے میں ہلاکتیں اور نقصانات ہوئے تھے۔ترک بچوں، خواتین و حضرات نے جائے وقوع پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور انسانیت کے خلاف اس گھناؤنے جرم پر متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ترک قوم کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ مشاہد نے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔دریں اثنا اگلی آئی سی اے پی پی کانفرنس 2024ء میں کمبوڈیا میں بلائی جائے گی۔
مشاہد حسین