ملٹری کورٹس میں حقوق سلب کر لیے جاتے ہیں، اشتیاق خان 

 ملٹری کورٹس میں حقوق سلب کر لیے جاتے ہیں، اشتیاق خان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نامہ نگار خصوصی)صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اشتیاق اے خان نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں حقوق سلب کر لیے جاتے ہیں ،وکیل کبھی ملٹری کورٹس کو قبول نہیں کر سکتے ہیں، ملک میں رائج قوانین کے تحت سزا دی جانی چاہیے،ملٹری کورٹس مارشل لا کے تحت بنے ہیں،یہ نگران حکومتیں ان درخواستوں کے ذریعے سپریم کورٹ کے ذریعے کوئی فیصلہ چاہتے ہیں، سپریم کورٹ ایسے کسی فیصلے سے اجتناب کرے جو جسٹس منیر کی یاد دلائے، جیسے نگران وزیر اعلی سندھ نے ایسی کسی درخواست کی مخالف کی، باقی سب کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے، جن ججوںنے یہ فیصلہ دیا ہے ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، نائب صدر ربیعہ باجوہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملٹری کورٹس نے مخالفت کی عدالتیں کوئی ایسا فیصلہ نہ دیں جو آئین کے خلاف ہو، سینئر وکیل حامد خان نے کہا کہ اسوقت ملک میں آئین کی پامالی ہو رہی ہے، جو لوگ بھی ملٹری کے تحویل میں ہیں، انہیں رہا کیا جانا چاہیے، اگر ملٹری کورٹس کے حق میں کوئی فیصلہ آتا ہے تو وکلا ءبرادری اس کو کسی صورت قبول نہیں کرےگی اگر یہ درخواستیں اپیل میں جاتی ہیں تو بار کونسلیں اس میں اہم کردار ادا کریں گی سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا، تمام وکلا برادری اس کے حق میں ہے، اگر نگران حکومتیں ہمارے مطالبات پر عمل نہیں کرتیں تو ہم مخالفت کریں گے۔

اشتیاق اخان 

مزید :

صفحہ آخر -