لاہور(جاوید اقبال)تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے بعد پنجاب میں چیف سیکرٹری سمیت بڑے انتظامی عہدوں پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے پنجاب کے چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے نئے چیف سیکرٹری کیلئے وفاق میں تعینات چار افسروں میں دوڑ شروع ہو گئی ہے تاہم چیف سیکرٹری کے عہدے کیلئے ہارٹ فیورٹ 21 ویں کامن کے خرم خرم آغا کو قرار دیا جا رہا ہے خر م آغا ان دنوں سیکرٹری دفاع تعینات ہیں،ذرائع کا کہنا ہے اگر خرم آغا کو چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کیا جاتا ہے تو ان کی جگہ موجودہ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد زمان اختر کو تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ بھی بتایا گیاہے چیف سیکرٹری کیلئے علی مرتضیٰ اور کیپٹن محمود کے نام بھی لیے جا رہے ہیں جبکہ موجودہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈاکٹر علی افضل کامران بھی پیش پیش ہیں جبکہ پنجاب میں تعینات چیئرمین پی اینڈ ڈی بیرسٹر نبیل عوان بھی اس دوڑ میں شامل ہیں، ایس ایم بی ار پنجاب نبیل جاوید بی چیف سیکرٹری پنجاب کیلئے خفیہ کوششوں میں مصروف ہیں ذرائع نے بتایا پنجاب حکومت نے زہد اختر زمان کی جگہ نیا چیف سیکرٹری لا نے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب سے بعض وزراء اور ارکان اسمبلی جبکہ نون لیگ کے تنظیمی عہدیداران بھی نالان ہ ہیں اور وزیر اعلی کو شکایات کر رہے ہیں کہ وہ کسی کا کام نہیں کرتے جس سے (ن)لیگ کی تنظیم کو نقصان پہنچ رہا ہے، وزیر اعلی پنجاب نے ارکان اسمبلی کو یقین دھانی کرائی ہے کہ ان کے جائز کام ضرور ہونگے اور ان کے عزت و احترام کا بھی خیال رکھا جائیگا جو بیوروکریٹ ان کے جائز کاموں میں روڑے اٹکائیں گے ان کی خبر ضرور لی جائیگی، ذرائع کا دعویٰ ہے وزیراعلی پنجاب نے چیف سیکرٹری پنجاب کی جگہ نیا چیف سیکرٹری لانے کا فیصلہ کر لیا ہے رائع نے یہ بھی بتایا زاہد زمان اختر تبدیل ہوئے تو پنجاب میں تبادلوں کا بڑا ریلا آئیگا، بعض ارکان اسمبلی نے آئی جی کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کیا مگر اس تبادلے کو فی الحال روک کر دیا گیا ہے اور انہیں بتایا گیا ہے موجودہ آئی جی پنجاب بہتر انداز میں فرائض سر انجام دے رہے ہیں ان کی خدمات کا اعترا کرنا چاہیے، ذرائع کا کہنا ہے لانگ مارچ کے فوری بعد چیف سیکرٹری اور دیگر عام افسروں کی تبدیلی کا قوی امکان ہے۔
چیف سیکرٹری