اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک) پیپلز پارٹی نے باضابطہ طور پر پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی مانگ لی۔پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط ارسال کردیا جس میں پی اے سی اراکین کی ریکوزیشن پر اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق پی اے سی کے گیارہ اراکین نے ریکوزیشن جمع کروا رکھی ہے، سپیکر کے اجلاس نہ بلانے کی صورت میں پیپلز پارٹی نے خود اجلاس بلانے کا عندیہ دے دیا، سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سپیکر ایاز صادق سے مدد بھی مانگ لی، جب تک مستقل چیئرمین نہیں بنتا کمیٹی اراکین خود اپنا چیئرمین الیکشن کے ذریعے منتخب کریں۔ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے پی اے سی کی سربراہی کیلئے تحریک انصاف سے پھر ناموں کا پینل مانگ لیا، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس معاملے پر سپیکر ایاز صادق سے ملاقات بھی کی تاہم تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کو ہی چیئرمین بنانے پر بضد ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن نے بھی پی اے سی کی سربراہی کیلئے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اشارہ دے دیا، مارچ میں حکومت کے وجود میں آنے کے بعد پارلیمنٹ کی سب سے اہم کمیٹی پی اے سی اب تک اپنے چیئرمین کا انتخاب نہیں کرسکی۔
پی اے سی
اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے معاملات حل کرنے کے لیے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت سے معاملات اٹھانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، 9 رکنی کمیٹی میں راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، اور شیری رحمان شامل ہیں۔اس کے علاوہ کمیٹی میں وزیراعلی سندھ اور وزیراعلی بلوچستان بھی شامل ہیں۔ گورنر پنجاب سردار سلیم خان اور گورنر خیبرپختونخوا فیصل کنڈی بھی اس کمیٹی کا حصہ ہیں۔یہ کمیٹی وفاقی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے مسائل کو اجاگر کرے گی جبکہ کمیٹی اپنی رپورٹ اگلے ماہ ہونے والے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں پیش کرے گی۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو زرداری کے تحفظات دور کرنے کی ہدایات دی تھیں اور نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کو ذمے داری دی تھی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ وفاق میں نہ عزت دی جاتی ہے، نہ سیاست کی جاتی ہے، نہ معاہدے پر عمل ہو رہا ہے، میں 26ویں ترمیم میں مصروف تھا اور حکومت نے پیچھے کینالز کی منظوری دے دی۔
پی پی کمیٹی