پی آئی اے کی پرواز 3 گھنٹے لیٹ، چیف جسٹس کا اظہار ناراضی، انتظامیہ طلب
لاہور(سٹاف رپورٹر) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے لاہور سے کراچی جانے والی پرواز کی روانگی میں غیر معمولی تاخیر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ائیرپورٹ پر موجود پی آئی اے انتظامیہ کو طلب کرکے سخت سرزنش کی اور انہیں کارکردگی بہتربنانے کے لئے وارننگ دی۔جبکہ پی آئی اے کی ناقص کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ذرائع نے بتایا کہ لاہور سے کراچی کے لئے قومی ائیر لائن کی پرواز PK303نے صبح گیارہ بجے روانہ ہونا تھا اس پرواز کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے بھی کراچی جانا تھا تاہم پرواز کئی گھنٹے تاخیر کا شکار تھی۔ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان لاہور علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ کے لاﺅنج میں پہنچے تو انہیں پرواز کی تاخیر کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور پی آئی اے کے افسران کو طلب کرلیا۔چیف جسٹس آف پاکستان نے پی آئی اے افسران کومخاطب کرکے کہا کہ انہوں نے پی آئی اے کی ناقص کارکردگی کے بارے میں سنا تھامگر دو دن سے ناقص کارکردگی کو وہ خود دیکھ رہے ہیں۔کیونکہ جب اسلام آباد سے لاہو ر آنا تھا تب بھی پی آئی اے کی پرواز تاخیر کا شکار تھی اور آج بھی لاہور سے کراچی جانے والی پرواز تاخیر کا شکار ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ کو علم ہونا چاہیے کہ ان کا وقت کتنا قیمتی ہے اگر ان کے ساتھ ایسا سلوک ہورہا ہے تو پھر عام مسافروں کے ساتھ پی آئی اے کا کیا سلوک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو اپنی کارکردگی بہتر بنانی چاہیے یہ قومی ادارہ ہے اور قومی ادارے کو عوام کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیے۔ مزید براں چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے پرواز کی تاخیر کا سخت نوٹس لینے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ حرکت میں آگئی اور اڑھائی بجے کے قریب پرواز کو کراچی کے لئے روانہ کردیا گیا۔ واضح رہے کہ پرواز تین گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکارہوئی تو چیف جسٹس آف پاکستان نے سخت نوٹس لیا اور پی آئی اے نے آدھ گھنٹے کے اندر اندر تمام انتظامات مکمل کرکے پرواز کو اس کی منزل کی طرف روانہ کیا۔