وزیراعظم پر اعتماد اور دھرنوں کیخلاف قرارداد پیش ، ق لیگ کی مخالفت
لاہور(این این آئی) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم پر اعتماد اور دھرنوں کیخلا ف پیش کردہ قرار داد کی مسلم لیگ (ق) نے مخالفت کردی ،پانچ آرڈنینس منظوری کے لئے ایوان میں پیش کر دئیے گئے جنہیں متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا ۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم پر اعتماد اور دھرنوں کیخلاف وزیرقانون میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے قرارداد پیش کی ۔سابق وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے کہاکہ دھرنے ملک کے خلاف سازش ہیں جس کے تانے بانے ملک کے اندر اور باہر بنے گئے اس لئے اس قرارداد پر بحث کرالیں۔قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے عامر سلطان چیمہ نے کہا ہے کہ ہم جمہوریت کے خلاف نہیں مگر عوامی ردعمل حکومت کے خلاف ہے ،عوام کو اربوں روپے کے زائد بجلی کے بل بھیج دئیے گئے،غریب کو روٹی کا نوالہ نہیں مل رہا ،حکومت خود جمہوریت پٹری سے اتار رہی ہے،عام انتخاب میں دھاندلی ثابت ہوچکی ہے اور اب حکومت کو عام انتخابات کرانا ہوں گے،حکومت ابھی تک تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں پر فیصلہ نہیں کرپارہی ،حکومت تحریک انصاف کے اراکین کو منا کر واپس لائے۔پیپلزپارٹی کے قاضی احمد سعید نے کہا کہ چارماہ بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے ،بینظیربھٹو شہید نے میثاق جمہوریت کر کے حکومت پر احسان کیا ،اگر وزیر اعلی پر کوئی الزام ہے تو خندہ پیشانی سے جواب دیں ،ہم جمہوریت کے ساتھ ہیں حکومت کے ساتھ نہیں ہیں،جمہوریت کے لئے سے سب زیادہ قربانیاں پیپلزپارٹی نے دی ہیں ۔مسلم لیگ( ن) کے رانا محمد ارشد نے کہاکہ جنرل اسلم بیگ کے بیان سے لندن پلان کی حقیقت واضح ہو گئی ہے ،بجلی کے منصوبے لگانے کے لئے ہم سرمایہ کاروں کو لارہے ہیں ،12اکتوبر 1999کے بعد آئین کو معطل کردیا ،پرویز مشرف کو دس بار وردی میں صد ر منتخب کرانے کا اعلان کیا گیا ،پرویز مشرف نے یہاں خود کش حملوں اور دہشتگردی کا تحفہ دیا ،ڈاکٹر طاہر القادری کو اس وقت اصلاحات یا دنہ آئیں ،عمران خان بھی پرویز مشرف کے ساتھ تھے،اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سردار شہبا ب الدین نے وزیر اعلی کی عدم شرکت پر احتجاج کیا ۔قرارداد پر بحث جاری تھی کہ اجلاس آج صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔پنجاب اسمبلی کے پانچ آرڈیننس بھی پیش کئے گئے جن میں آرڈیننس (ترمیم ) دھماکہ خیز مواد2014‘آرڈیننس این یوآر یونیورسٹی لاہور2014‘نصاب تعلیم و ٹیکسٹ بک پنجاب2014‘ آرڈیننس ہائیرئر ایجوکیشن کمیشن2014 ور آرڈیننس ( دوسری ترمیم )مقامی حکومت پنجاب2014شامل ہیں ۔پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مخدوم شہاب الدین نے کہا کہ حکومت کو یہ بات سمجھنا ہو گی کہ اپوزیشن کے بغیر ایوان نامکمل ہوتا ہے اس لئے حکومت تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو ایوان میں لائے اور ان سے استعفے واپس لینے کی بھی درخواست کی جائے ۔اسپیکر رانا محمد اقبال نے کہا کہ میں رابطہ کر چکا ہوں لیکن وہ نہیں آئے ۔آپ میرے چیمبر میں آجائیں وہاں بیٹھ کر اس بارے بات کرلیں گے۔تحریک انصاف حکومت کی اپوزیشن ہے میری نہیں ،میرے لئے تمام اراکین برابر ہیں۔