ایران کیساتھ بہتر بارڈر مینجمنٹ کے لیے رابطے جاری ہیں ،سرتاج عزیز
اسلام آباد( آن لائن +اے این این)قومی سلامتی اورخارجہ امورکے بار ے میں وزیراعظم کے مشیرسرتاج عزیزنے کہاہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان بہتر بارڈر مینجمنٹ کےلئے رابطے جاری ہیں ، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں ہوا، افغانستان کا دورہ کامیاب رہا ہے ، 2011ءکی نسبت آج کا افغانستان زیادہ بہتر ہے، پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گا ، دہشت گردی اورانتہاءپسندی جیسے بڑے چیلنجوں سے مربوط کوششوں سے ہی نمٹاجاسکتاہے ۔وہ پیرکوافغانستان کے بارے میں سہ فریقی مذاکرات کی اختتامی نشست سے خطاب کررہے تھے ۔ مذاکرات میں میں پاکستان ، چین اور افغانستان کے دانشوروں، سفارتکار وںاور ماہرین نے شرکت کی ۔ سرتاج عزیزنے کہاکہ سہ فریقی مذاکرات میں افغانستان میں سیاسی وسیکورٹی کی صورتحال اورہمسایہ ملکوں پراس کے اثرات کے بارے میں بات چیت ایک خوش آئنداقدام ہے۔امیدہے کہ دوروزہ بات چیت کے دوران شرکاءنے افغانستان میں ہونے والی حالیہ پیشرفت اور سیکورٹی کی صورتحال کے حوالے سے مفیدتبادلہ خیال کیاگیاجبکہ انسداددہشت گردی،تعاون،معاشی استحکام اوردیگرعلاقائی ممالک کردارکابھی تجزیہ کیاگیاہوگا۔انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ لمحہ افغانستان میں امیدکی کرن ہے جہاں انتخابی عمل کا کامیاب انعقاد اورقومی حکومت کاقیام نمایاں کامیابیاں ہیں۔ملک میں پہلی بارایک منتخب صدرسے اقتدارکی پرامن طورپردوسرے منتخب صدرکومنتقلی افغان عوام کےلئے باعث فخرہے۔سرتاج عزیزنے نے امیدظاہرکی کہ نئی افغان قیادت کی پالیسیوں سے افغانستان میں استحکام آئے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کےلئے پرعزم ہے وزیراعظم نوازشریف دونوں ملکوں کے درمیان جامع اورپائیدارشراکت دارکے خواہشمندہیں۔ہم اس بات سے متفق ہیں کہ امن اوراستحکام معاشی ترقی کے ایجنڈے کی تکمیل اورلوگوں کامعیارزندگی بلندکرنے کےلئے پیشگی شرط ہیں ہمیں اس بات کابھی ادراک ہے کہ ہمارے لئے ہدف کاحصول اتناآسان نہیں کیونکہ دہشت گردی ،انتہاءپسندی ،منشیات اوردیگرجرائم جیسے بڑے چیلنجزہمارے سامنے ہیں تاہم مل جل کراورمشترکہ کوششوں سے ان چیلنجوں پرقابوپایاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ چین خطے کی ایک اہم طاقت ہے جس کی سرحد افغانستان سے ملتی ہے چین اورافغانستان کے درمیان دوطرفہ سیاسی،معاشی،سیکورٹی اورثقافتی شعبوں میں تعلقات کی مضبوطی اہم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سٹرٹیجک شراکت دارکی حیثیت سے علاقائی امن واستحکام پاکستان اورچین کامشترکہ مفادہے۔دونوں ممالک سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی ،انتہاءپسندی اورمنشیات سنجیدہ خطرات ہیں جن سے مربوط کوششوں سے ہی نمٹاجاسکتاہے۔ دریں اثناءصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان کا دورہ کامیاب رہا ہے ، 2011ءکی نسبت آج کا افغانستان زیادہ بہتر ہے وہاں اقتدار کی کامیاب منتقلی افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کےلئے بھی تاریخی ہے ، ہم افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو سال میں پاکستان اور ایران کے تعلقات میں بہتری آئی ہے ، پاک ایران سرحد پر حالیہ واقعات افسوسناک ہیں ، پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کےلئے استعمال نہیں ہونے دے گا ، پاکستان اور ایران کے درمیان بہتر بارڈر منیجمنٹ کے لئے رابطے جاری ہیں ، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں ہوا ۔