سپریم کورٹ نے سزائے موت کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ نے ملک بھرکی جیلوں میں قید سزائے موت کے 9ہزار قیدیوں کی سزا ختم کرکے ان کو رہا کرنے کی درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظورکرلی۔تفصیلات کے مطابق جسٹس جواد ایس خواجہ نے وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفراللہ کی درخواست پر ان چیمبر سماعت کی ،دوران سماعت فاضل وکیل نے اپنی درخواست کے حق میں رجسٹرار سپریم کورٹ کے اعتراضات کے خلاف دلائل دیئے اور موقف اختیار کیا سزائے موت کے قیدیوں کو دی سزا کوکافی عرصہ گزر گیا اور ان کی سزا پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا، اس دوران انہوں نے کافی سزا بھی بھگت لی ہے جس پر اب انہیں رہا کر نے کے ساتھ ان کی سزائے موت ختم کی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کے اعتراضات عام نوعیت کے ہیں جس سے انصاف کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا سکتی اس لئے اعتراضات ختم کرکے درخواست سماعت کے لئے منظور کی جائے ۔سماعت کے بعد عدالت نے درخواست پر لگائے گئے رجسٹرار سپریم کورٹ کے اعتراضات ختم کر تے ہوئے درخواست باقاعدہ بنچ میں لگانے کے احکامات بھی جاری کر دیئے۔ بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ کسی کو سزائے موت نہیں دی جا سکتی ہے کیوں کہ اس کا ذکر نہ ہی پاکستان کے آئین میں ہے اور نہ ہی اسلام سمیت دیگر مذاہب میں سزائے موت کی بات کی گئی ہے۔ انسانی حقوق کے لئے کام کرنےوالے ا دارے ایچ آر سی پی کی پاکستان میں سربراہ زہرہ یوسف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔