متحدہ عرب امارات، کمسن بچے سے جنسی ہراسگی،ایشیائی ملازمہ کو 6 ماہ قید اور ملک بدری کی سزا
ابوظہبی(آئی این پی) اماراتی ریاست دبئی کی عدالت نے کم سن بچے کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے جرم میں ایشیائی ملازمہ کو 6 ماہ قید کی سزا مکمل ہونے کے بعد ملک بدری کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے جنسی ہراسگی کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایشیائی ملک سے تعلق رکھنے والی 33 سالہ ملازمہ کو قید کی سزا سنا دی۔اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 33 سالہ ایشیائی خاتون کو پولیس نے کم عمر بچے کو ہراسگی کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ بچے کی والدہ نے مذکورہ ملازمہ سے بچے کا ڈائپر تبدیل کرنے کے لئے کہا تھا تاہم کچھ دیر بعد بچے نے والدہ سے تکلیف کی شکایت کی جس کے بعد والدہ نے ڈائپر تبدیل کیا تو سمجھی کہ شاید کوئی بیماری ہوگی اور دوا لگادی۔
اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ دو دن بعد بچے نے اپنی دادی سے دوبارہ مذکورہ جگہ پر تکلیف کی شکایت کی اور بتایا ملازمہ نے مجھے چھوا تھا اس لیے درد ہورہا ہے۔دبئی پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچے اہل خانہ بچے کو ہسپتال لے گئے اور ڈاکٹر کی جانب سے جنسی ہراسگی کی تصدیق کے بعد بچے کے والد نے پولیس کو فون کرکے ملازمہ کو گرفتار کروا دیا۔اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے ملازمہ پر کم سن بچے کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے جرم میں 3 ماہ قید کی سزا سنائی تھی تاہم والدین کی اپیل پر عدالت نے 6 ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنا دی۔