کرکٹ ٹیم۔۔۔ سب اچھا نہیں!
پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی ٹی20سیریز کے لئے قومی ٹیم کا اعلان کر دیا،اِس ٹیم میں ٹیم کے اہم تیز باؤلر محمد عامر شامل نہیں کئے گئے، اُن کی جگہ نوجوان وقاص مقصود کو لیا گیا ہے، جو ڈومیسٹک ٹورنامنٹ اور اے ٹیم میں اچھی کارکردگی کے حامل ہیں اور یہ بھی بائیں ہاتھ سے تیز باؤلنگ کرتے ہیں،اِس تبدیلی کے علاوہ اَن فٹ عماد وسیم فٹنس ٹیسٹ پاس کر کے واپس آئے اور محمد حفیظ کو بھی رکھا گیا ہے، باقی سب کھلاڑی جانے پہچانے ہیں،اِس سے پہلے محمد حفیظ ٹیسٹ کے لئے بلائے گئے اور دوسرے ٹیسٹ میں نوجوان میر حمزہ کو کیپ مل گئی یہ بھی بائیں ہاتھ سے گیند کرنے والے تیز باؤلر ہیں۔یہ تبدیلی گھریلو کارکردگی اور ایشین کپ میں بری طرح کارکردگی کی بنیاد پر ہوئی اور اس کی تائید کرنا چاہئے۔محمد عامر کے لئے یہ سبق ہے کہ اُس کی کارکردگی متاثر ہوئی، وہ اہم ٹورنامنٹ میں وکٹ نہ لے سکے، اب اُن کو اپنی کارکردگی سے متاثر کر کے جگہ بنانا ہو گی کہ نوجوان فاسٹ باؤلروں کی پوری کھیپ سامنے آئی ہے، تاہم کرکٹ کے حلقوں نے یہ سوال پوچھا ہے کہ اگر ایک سیریز میں کارکردگی کی بنا محمد عامر اور محمد حفیظ بھی ڈراپ ہو سکتے ہیں تو کپتان سرفراز تو مسلسل ناکام ہو رہے تھے، اب آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں سکور کئے ہیں،ان حالات میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ ٹیم کے چناؤ میں پسند و ناپسند شامل ہے اور مکی آرتھر، کپتان سرفراز احمد کے ساتھ مل کر نوجوانوں کے کیریئر تباہ کرتے ہیں اور ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا نہیں۔پی سی بی کے نئے چیئرمین احسان مانی کو اِن حالات کا نوٹس لے کر حالات کو سدھارنا ہو گا کہ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل پیدا ہو، اندر کے اختلافات ختم ہوں اور ٹیم ملک کا نام روشن کر سکے، اس کا حال بھی ہاکی جیسا نہ ہو۔