صادق آباد ، لکھی اور گلن مائنر 10ماہ سے بند ہزاروں ایکڑ اراضی بنجر ، کاشتکاروں کیساتھ جانور بھی پانی سے محروم

صادق آباد ، لکھی اور گلن مائنر 10ماہ سے بند ہزاروں ایکڑ اراضی بنجر ، کاشتکاروں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


صادق آباد (تحصیل رپورٹر ) 10ماہ سے نہریں بند کاشتکار پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔لکھی مائنر اور گلن مائنر میں پانی نہ آنے کی وجہ سے ہزارو ں ایکڑ زرعی اراضی بنجر ہورہی (بقیہ نمبر70صفحہ12پر )

ہے ۔لاکھوں روپے کی لاگت سے تیار ہونیوالے لیموں کے باغات بھی سوکھ رہے ہیں ۔یہاں تک کہ جانور وں کو پلانے تک کا پانی دستیاب نہ ہے پکے کے کاشتکاروں کی پانی کی عدم فراہمی پر شدید احتجاج ۔محکمہ ایری گیشن کے اعلی حکام فی الفور نوٹس لیں۔ ان خیالا ت کا اظہار چک نمبر 216,264,203,201, 210,216,205,262,211کے زمیندار وں شیر ہالہ خان مہر ٗ چوہدری محمد الیاس ٗ چوہدری عبدالستار ٗ سرو ر ٗ لیاقت علی ٗ عبدالواحد قادری ٗ مٹھو ٗ مہر علی لغاری ٗ محمد رمضان ٗ شر اقبال لغاری ٗ سکند ر لغاری ٗ نصیر احمد ٗ عبدالواحد ٗ غلام مرتضی ٗ عبدالجبار ٗ فیض رسول ٗ غفار ٗ شاہد حیات ٗ عطا شر ٗمحمد رمضان ٗ حفیظ لغاری ٗ شفیق شر ودیگر نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے پکے کا علاقہ 10ماہ سے نہری پانی سے محروم ہے نہری پانی نہ آنے کی وجہ سے ہماری فصلیں ٗ کماد ٗ کپاس کا بیڑ ہ غرق ہوگیا ہے نہری پانی کی قلت کی وجہ سے لاکھوں روپے لاگت سے تیار ہونیوالے لیموں کے باغات بھی سوکھ رہے ہیں جو آنے والے وقتوں میں ایک ناقابل تلافی نقصان ہے ۔لکھی مائنر اور گلن مائنر کو عرصہ 10ماہ سے نہری پانی نہیں دیا گیا ۔یہاں تک کہ جانوروں کو پلانے تک کا پانی دستیاب نہ ہے ضلع رحیم یارخان کی تحصیل صادق آباد کے پکے کے علاقے کیساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے محکمہ ایری گیشن کو کئی بار تحریری درخواستیں بھی ارسال کی گئیں ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے نہری پانی کی قلت نے ہمارے علاقہ کی خوشحالی پر پانی پھیر دیا ہے ۔کروڑوں روپے مالیت کی اراضی زمینیں بنجر ہوچکی ہے ۔کماد کی فصل کو بھی بہت حد تک نقصان ہے پچھلے سال کی نسبت امسال 70فیصد گنے کی کاشت کم ہوئی ہے جو ایک بہت بڑا نقصان ہے ۔کاشتکاروں نے اعلی حکام چیف جسٹس ٗوزیراعظم پاکستان ٗ وزیراعلی پنجاب اور سیکرٹری ایری گیشن سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ لکھی مائنر اور گلن مائنر میں فوری طور پر پانی چھوڑا جائے تاکہ کاشتکارمزید ہونیوالے نقصان سے بچ سکیں ۔