وہ جگہ جہاں پر اربوں ڈالر کے ہیروں کا ذخیرہ موجود ہے لیکن آج تک کسی نے بھی حاصل کرنے کی کوشش نہ کی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) انسان دہائیوں سے زیرزمین معدنیات نکال کر انہیں مصرف میں لا رہا ہے اور اب اس حوالے سے ستاروں پر کمندیں ڈالنے کی ایسی تیاری ہو چکی ہے کہ سن کر آدمی دنگ رہ جائے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق امریکہ سمیت کئی ممالک اور پرائیویٹ کمپنیاں خلاءمیں جانے اور سیاروں اور شہابیوں سے قیمتی معدنیات نکال کر زمین پر لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہت جلد خلاءسے معدنیات نکالنے کا عمل شروع ہو جائے گا اور اگلے تین سال میں اس انڈسٹری کا حجم 3ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق خلاءمیں گھومتے شہابیوں اور سیاروں میں اس قدر قیمتی دھاتیں موجود ہیں کہ انہیں ’اڑتی ہوئی سونے کی کانیں‘ قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے ٹائپ سی (Type-C)کے شہابیوں سے دھاتیں نکال کر زمین پر لانی شروع کی جائیں گی اور اس کے بعد بتدریج دیگر شہابیوں اور سیاروں کا رخ کیا جائے گا۔ اس کے لیے پہلا مشن جاپان کی سپیس ایجنسی جے اے ایکس اے 2022ءمیں شروع کرے گی، جس کی منصوبہ بندی وہ کر چکی ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ ڈزنی خلائی جہاز کو خلاءمیں بھیجے گی۔ تاہم امریکہ اس منصوبے پر تیزی سے کام کر رہا ہے۔ اس نے 2015ءمیں اس حوالے سے قانون سازی بھی کر دی ہے جس میں پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی اس مشن میں شامل ہونے کی اجازت دی جا چکی ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکہ جاپان سے پہلے ہی خلاءسے دھاتیں نکالنے کے مشن کا آغاز کر دے گا۔