”21 سال پہلے کیا کمایا، کیا کھایا اور کہاں خرچ کیا؟ ہمیں معلوم نہیں اور۔۔۔“ خواجہ برادران نے نیب میں کیا جواب جمع کرایا؟ تفصیلات نے ہر کسی کو حیران کر دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق نے 21 سال پرانا ریکارڈ جمع کرانے سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ انہوں نے 21 سال پہلے کیا کمایا، کیا کھایا اور کہاں خرچ کیا؟ کچھ یاد نہیں ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق خواجہ برادران کیخلاف پیراگون سوسائٹی ریلوے سمیت دیگر مقدمات نیب میں زیر سماعت ہیں جن سے گزشتہ پیشی پر 2001ءسے لے کر 2018ءتک آمدنی، اخراجات اور کاروبار کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔خواجہ برادران نے نیب میں تحریری جواب جمع کرایا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سال کے دوران کیا کمایا، کھایا اور کہاں خرچ کیا؟ کچھ یاد نہیں اور اس حوالے سے ریکارڈ بھی جمع نہیں کرا سکتے۔
تحریری بیان میں خواجہ سعد رفیق نے موقف اختیار کیا کہ 6 سال کا ریکارڈ نیب میں پیش کر دیا ہے اور اس سے پہلے کا ریکارڈ موجود نہیں۔ ایم ایس ڈی بونیر کمپنی 2004ءمیں بند کر دی تھی اور اتنا پرانا ریکارڈ ان کے پاس موجود نہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ غزالہ بزنس میں ایک فیصد کی مالک تھیں، اب ایک فیصد کا کیا ریکارڈ پیش کروں؟
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ 2004ءسے 2007 ءکے اثاثہ جات سمیت تمام تفصیلات پہلے ہی جمع کروا چکے ہیں، جب نیب کے پاس اتنا پرانا ریکارڈ موجود نہیں تو ہمارے پاس کیسے ہو سکتا ہے۔ خواجہ برادران کی جانب سے چھ سال کی انکم ٹیکس، ویلتھ سٹیٹ منٹ، قرضہ جات اور کمیشن سمیت دیگر کاغذات جمع کروا دئیے گئے ہیں۔