آزادی مارچ میں ہنگو کی اپوزیشن جماعتوں کا بھر پور شرکت کا اعلان 

  آزادی مارچ میں ہنگو کی اپوزیشن جماعتوں کا بھر پور شرکت کا اعلان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ہنگو(زاہداللہ بنگش ) آزادی مارچ میں ہنگو کی اپوزیشن جماعتوں نے بھر پور شرکت کا اعلان کر دیا،مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں مسلم لیگ،اے این پی اور دیگر جماعتیں اسلام آباد میں تاریخی مارچ کریں گئیں،موجودہ حکومت نا اہل اور سیاسی بونوں کی حکومت ہے جسے لانے والے اب اس کی چھٹی کرا کے کفارہ ادا کریں۔ستائس اکتوبر کو ہنگو میں تاریخی ریلی اور مظاہرے کے ذریعے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا، اکتیس اکتوبر کو ہنگو سے ہزاروں افراد آزادی مارچ کے لیے نکلیں گئے،حکومت اور ادارے قوم کو آزمائش سے بچانے کے لیے وزیر عظم کو گھر بھیجیں۔ان خیالات کا اظہارجے یو ائی کے ضلعی آمیر مولانا تحسین اللہ،اے این پی کے ضلعی صدر پیر حیدر علی شاہ،مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر الحاج فرید مفکر نے جے یو ائی کے مرکزئی رہنما اور سابق ایم پی ائے حاجی عتیق الرحمان کی رہائش گاہ ہنگو ہاوس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقعہ پر سابق ضلع ناظم مفتی عبید اللہ،حاجی عتیق الرحمان، سابق ایم پی ائے مفتی سید جنان مسلم لیگ کے جنرل سکریٹری سید جمال ،سیف الرحمان بنگش،حیات وزیر بنگش،مفتی دین اظہر حقانی سمیت علما اور تینوں اپوزیشن جماعتوں کے اکابرین بھی موجود تھے۔پریس کانفرنس سے قبل تینوں سیاسی جماعتوں کے مشران کے درمیان طویل مشاورتی عمل ہوا جس میں آزادی مارچ کے طریقہ کار اور ہنگو میں کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن)،اے این پی اور جے یو ائی کے ضلعی صدور نے کہا کہ مہنگائی،بد امنی،بے روز گاری اور مذہبی عقائد کے متعلق زہر افشانی کے ساتھ ساتھ کشمیر کے متعلق مایوس کن کارکردگی موجودہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کا سودہ کر دیا گیا اقوام متحدہ میں عمران خان نے قومی راز افشا کیے ۔ملک میں دگر گوں صورت ھال ہے ایسے میں عمران نیازی کو لانے والے بھی پشیمان ہیں مولانا تحسین اللہ او ر دیگر نے واضح کیا کہ آزادی مارچ ملک بچانے کے لیے ہے اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالے ۔اگر ہمیں مارچ سے روکا گیا تو ہر چوک ڈی چوک میں تبدیل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ ضلع ہنگو میں ستائیس اکتوبر کو کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے ریلی نکالیں گئے جبکہ اکتیس اکتوبر کو منظم انداز میں آزادی مارچ میں حصہ لیں گئے انہوں نے خبر دار کیا کہ اھتجاج پر امن ہو گا ہم امن کے داعی ہیں پندرہ ملین مارچ پر امن انداز میں کر چکے ہیں ہمیں اگر احتجاج سے روکا گیا تو یہ ملک کے لیے بد قسمتی ہو گئی۔اپوزیشن رہنماوں نے مقتدر طاقتوں سے کہا کہ وہ جس طرح عمران نیازی کو لائے تھے اسی طرح انہیں حکومت سے نکال کر قوم کو ازمائش سے نکالے بصورت دیگر آزادی مارچ کے ذریعے نا عاقبت اندیش حکومت کا خاتمہ کریں گئے


ض