شہر قائد میں سندھ سرکارکی صفائی مہم سے بھی نمایاں بہتری نہ آسکی

شہر قائد میں سندھ سرکارکی صفائی مہم سے بھی نمایاں بہتری نہ آسکی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(این این آئی) شہر قائد میں سندھ سرکارکی صفائی مہم سے بھی نمایاں بہتری نہ آسکی، شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر اور سیوریج مسائل سے مکینوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔کچرے سے پاک کراچی خواب بن گیا۔ کراچی میں 30کروڑ روپے خرچ کر بھی سندھ سرکار کچرے کو تلف نہ کر سکی۔ بڑے بڑے دعوے اور دوروں پر دورے بھی کار گر ثابت نہ ہوئے۔ شہر کے کئی علاقے تاحال کچرے کی لپیٹ میں ہیں۔حکومت نے شہر سے بارہ لاکھ ٹن سے زیادہ کچرا ٹھکانے لگانے کا دعوی کیا تھا مگر تیس روز میں صرف تین لاکھ پینتیس ہزار آٹھ سواکتیس ٹن کچرا اٹھایا جاسکا۔ شہر میں جگہ جگہ بنائے گئے عارضی جی ٹی ایس پر بھی اب تک کچرا موجود ہے۔سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مطابق ضلع ملیر سے صرف بیس ہزار آٹھ سو اٹھائیس ٹن کچرا اٹھایا جاسکا۔ سب سے زیادہ ضلع غربی سے ستاسی ہزار پانچ سو سات ٹن، کورنگی ضلع سے بیاسی ہزار دو سو چھیانوے، ضلع جنوبی سے تیرہ ہزار سات سو، ضلع ایسٹ سے باون ہزار ایک سو بیس اور ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اناسی ہزارتین سواسی ٹن کچرا اٹھایا گیا۔شہر میں صفائی مہم کے باوجود مطلوبہ تعداد میں کچرا کنڈیوں کا انتظام ہوا نہ سڑکوں، فٹ پاتھوں، گرین بیلٹ سمیت رہائشی علاقوں اور دیگر مقامات سے گندگی کا خاتمہ ہوسکا۔ سیوریج مسائل اور ٹوٹی سڑکوں کے باعث مکینوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔کچرے میں گھرے شہریوں کا کہنا ہے کہ گند و غلاظت کے باعث بیماریوں کا راج ہے ۔ ناقص منصوبہ بندی کہیں یا رابطے کا فقدان حقیقت یہ ہے بیشتر علاقہ تاحال صفائی کے منتظر ہیں ، اور اس سنگین مسئلہ کے لیے مستقل بنیادوں پر قدامات کی ضرورت ہے۔ تیس کروڑ روپے خرچ کرکے صرف 25 فیصد کچرا ہی اٹھایا جا سکا۔
کراچی کچرا