طالبا ن سے مذاکرات، امریکہ پھر متحرک، پینٹا گون چیف کا بل پہنچ گئے
کابل(این این آئی)امریکا نے ایک بار پھر طالبان سے مذاکرات کی کوششیں شروع کردیں اس سلسلے میں امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر خصوصی مشن پر کابل پہنچ گئے۔امریکی صدر کی جانب سے طالبان کیساتھ مذاکرات کے خاتمے کا اعلان کرنے کے بعد پینٹاگون نے ایک بار پھر افغان مسئلے کے سیاسی حل کی جانب قدم بڑھا دئیے ہیں اس سلسلے میں امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر خصوصی مشن پر کابل پہنچ گئے ہیں۔ دوران سفر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پینٹاگون کے چیف کا کہنا تھا ان کے دورے کا مقصد افغان مسئلے کا پرامن حل نکالنا ہے،وہ کسی ایسے معاہدے کے لیے پرامید ہیں جس سے اٹھارہ سال سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ امریکا کسی بھی وقت افغانستان میں موجود اپنی افواج کی تعداد میں کمی کر سکتا ہے، تاہم اس اقدام سے افغانستان میں جاری عسکری آپریشنز متاثر نہیں ہونگے۔امریکہ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں امن واستحکام کا خواہاں ہے،واشنگٹن دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا واشنگٹن دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گا اور امن کے خواہش مند افغان شہریوں کے ساتھ کھڑا رہیگا۔پومپیو کا بیان مشرقی ننگرہار کی ایک مسجد میں بم دھماکوں کے بعد سامنے آیا جس میں کم سے کم 69شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکہ
امریکہ متحرک