سوشل میڈیا پر مولانا فضل الرحمان اور اجیت دوول کی تصویر پر ہنگامہ لیکن اس تصویر کی اصل حقیقت کیا ہے؟ جانئے
اسلام آباد، لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) نجی ٹی وی چینل کی طرف سے مولانا فضل الرحمان اور بھارت کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول کی تصویر سامنے لائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہے اور لوگ ان کے مارچ کو بھی بیرونی سازش قراردے رہے ہیں لیکن اس تصویر کی حقیقت سامنے آگئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی صورتحال پرچار سے چھ دسمبر 2014ءکورائل یونائیٹڈ سروس انسٹی ٹیوٹ(RUSI) لندن میں ایک کانفرنس ہوئی تھی جس میں انسٹی ٹیوٹ آف ساﺅتھ اینڈ ساﺅتھ ایسٹ ایشین سٹڈیزچین کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ہوششینگ سمیت مختلف ممالک کے وفود اور افراد نے شرکت کی تھی ۔اس کانفرنس میں افغانستان کی صورتحال ، امن پراسیس، افغانستان کا مستقبل اور پاکستان کاکردار وغیرہ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اسی کانفرنس کے تناظر میں 17دسمبرکو جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور اس وقت کے رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان اور اجیت دوول نے بھی شرکت کی تھی ، اس دوران مولانا فضل الرحمان نے پاک افغان تعلقات اور افغانستان کی اس وقت کی تازہ صورتحال پر اپنا موقف پیش کیا۔
اس موقع پر صدارت کی ذمہ داری اجیت دوول نے نبھائی اور شرکاءمیں وزٹنگ انٹرنیشنل فیکلٹی کے ممبران شامل تھے جبکہ وہاں موجود افراد میں جمعیت علمائے ہند کے ایگزیکٹو ممبر مولانا محمود اے مدنی بھی شامل تھے ، سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی یہ تصویر دراصل اسی وقت بنائی گئی تھی جو کانفرنس کے براﺅشرز پر بھی چھپی تھی لیکن اب ایک مرتبہ پھر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس تصویر کو دوبارہ شیئر کیا گیا۔ اس میٹنگ کے موقع پر چینی ماہرین نے چین کی معیشت پر بات چیت کی جبکہ بھارت اور چین کی معیشت میں ہونیوالی تبدیلیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔
ادھر جے یوآئی کے ترجمان نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی اجیت دول کے منظر عام پر لائی جانے والی تصویر پرانی ہے ، اس وقت مولانا فضل الرحمٰن بحیثیت چیئرمین کشمیر کمیٹی انڈیا کے دورے پر گئے تھے اور ایک تھنک ٹینک کی تقریب میں شریک تھے، یہ تصویر اس موقع کی ہے لیکن اس پرانی تصویر کو ایک غلط رنگ میں پیش کیا جارہا ہے۔