”پشاورمیٹرو“6ماہ کا منصوبہ2سال میں مکمل نہ ہوسکا لیکن لاگت کہاں سے کہاں جا پہنچی؟ کوئی بھی پریشان ہوجائے

”پشاورمیٹرو“6ماہ کا منصوبہ2سال میں مکمل نہ ہوسکا لیکن لاگت کہاں سے کہاں جا ...
”پشاورمیٹرو“6ماہ کا منصوبہ2سال میں مکمل نہ ہوسکا لیکن لاگت کہاں سے کہاں جا پہنچی؟ کوئی بھی پریشان ہوجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور( ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ خیبرپختونخوا حکومت کا ”میگا پراجیکٹ“ پشاور میٹرو( بس ریپڈ ٹرانزٹ) منصوبہ6ماہ کی بجائے2سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکا جبکہ درجنوں مرتبہ اس کے ڈیزائن میں تبدیلیوں کی وجہ سے لاگت کا تخمینہ49ارب 34کروڑ سے66ارب43کروڑ روپے سے تجاوز کرگیا ہے تاہم صوبائی حکومت اب بھی منصوبہ کی تکمیل کی تاریخ دینے سے انکار کررہی ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک کا400ملین ڈالر ز کا وعدہ، تقریباً2فیصد سود کیساتھ واپسی 25سال،5سال گریس پیریڈ ٹریک مکمل کرلیا گیا ہے۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ خیبر پختونخوا حکومت میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور کے عوام کو بہترین سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے19اکتوبر 2017 کو” پشاور میٹرو( بس ریپڈ ٹرانزٹ) کا سنگ بنیاد رکھ کر منصوبہ کو180دنوں(6ماہ) میں مکمل کرنیکا اعلان کیا تھا،اس منصوبہ پر لاگت کا کل تخمینہ49ارب روپے لگایا گیا تھا جس میں400ملین ڈالرز(اسوقت تقریباً41ارب روپے ) ایشیائی ترقیاتی بینک نے بطورقرض دینا تھے جبکہ صوبائی حکومت نے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے7ارب روپے منصوبہ پر خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا تھا۔