کرتارپور راہداری منصوبہ،بھارت نے پاکستانی شرائط مان لیں
اسلام آباد(صباح نیوز)کرتار پور راہداری منصوبے کو کھولنے کے حوالے سے بھارت نے پاکستانی مسودے پر اتفاق کرلیا ہے۔
پاکستان کی طرف سے چند روز قبل مسودہ بھارت کے حوالے کیا تھا جس میں کرتار پور راہداری کے راستے سکھ یاتریوں سے 20 ڈالر انٹری فیس وصولی کا اصولی فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم بھارت اس کو جواز بناکر فائنل مسودے پر دستخط نہیں کئے اور بھارت کی وزارت امورخارجہ نے پاکستان سے درخواست کی کہ وہ فیس کے فیصلے پرنظرثانی کرے کیوں کہ فیس لاگو ہونے سے یاتریوں کی تعداد متاثرہوسکتی ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کا کرتارپور راہداری پر اصولی موقف برقرار ہے اور اب بھارت پاکستان کے مسودے پر رضامند ہوگیا ہے، بھارت نے یاتریوں کے لیے20 ڈالر سروس چارجز ادائیگی کی شرط مان لی ہے اور معاہدے کے مسودے میں معمولی اختلافات دور ہو گئے۔سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی جانب سے23اکتوبر کو کرتارپورراہداری معاہدے پردستخط ہوں گےتاہم ابھی یہ طےکرنا باقی ہےکہ معاہدوں پردستخط کی تقریب کرتار پور زیروپوائنٹ یا واہگہ پر ہوگی۔پاکستان کی طرف سے ڈی جی برائےجنوبی ایشیااورترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل معاہدے پردستخط کریں گے۔سفارتی ذرائع کےمطابق اس کےعلاوہ پیرکوبھارت کی طرف سےیاتریوں کےاعدادوشماراور تفصیلات کی پاکستان کو فراہمی کی آزمائشی مشق کی گئی۔بھارت کے متعلقہ حکام نے کرتارپور گرانڈ زیرو پر آزمائشی طور پر تفصیلات سے پاکستان کو آگاہ کیا۔