حکومت عوام کو بجلی پر ریلیف دینے کی خواہش مند، لیکن کس نے اعتراض اٹھا دیا؟ آئی ایم ایف نہیں بلکہ ۔۔۔
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) حکومت کی جانب سے سردیوں میں بجلی کے صارفین کیلئے رعایتی پیکیج پر سماعت ہوئی ، نیپرا نے حکومت کے پیش کردہ رعایتی پیکیج پر اعتراضات اٹھا دیے ۔
نجی ٹی وی 24نیو زکے مطابق نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ رعایتی پیکیج نومبر سے فروری 2021کے عرصے کیلئے مانگا گیا ہے ، پیکیج کا اطلاق 300یونٹ سے زائد والے صارفین پر ہوگا جس میں کے الیکٹرک کیلئے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے ، پیکج سے معاشی فوائد کیا ہوں گے ، اسکا کا کوئی تجزیہ کیا گیاہے ؟۔
پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ ہمارے پاس اضافی بجلی موجود ہے اور فراہم کرنے کی صلاحیت بھی ۔ چیئرمین نیپر انے استفسار کیا کہ 12.96روپے فی یونٹ کس بنیاد پر نکالا گیاہے ؟ ،جنوری میں کھپت زیادہ ہوئی تو ایل این جی کی طلب بڑھے گی ۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سردیوں میں بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے ، تمام ڈسکوز سے مل کر سٹریٹجک ایکشن پلان بنا رہے ہیں ۔
کے الیکٹرک کی جانب سے کہا گیا کہ موجودہ صورتحال میں ایندھن کی قیمتوں میں فرق آچکا ہے ، ڈیمانڈ بڑھتی ہے تو ایل این جی کے حوالے سے پریشر بڑھے گا، ہمیں طلب پوری کرنے کیلئے فیول مہنگا خریدنا پڑے گا۔