گویا میلہ سا ہی سجا ہے ریڈ زون میں ۔۔۔!

گویا میلہ سا ہی سجا ہے ریڈ زون میں ۔۔۔!
 گویا میلہ سا ہی سجا ہے ریڈ زون میں ۔۔۔!
کیپشن: 1

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ہیلوپیارے دوستو! سنائیں کیسے ہیں، امید ہے کہ اچھے ہی ہوں گے ۔ آپ کو پتہ ہے کہ اسلام آباد میں دھرنا جاری ہے اور ریڈ زون میں یوں لگ رہا ہے کہ گویا میلہ سا لگ گیا ہے۔دوستو! کیا بتائیں آپ کو ریڈ زون اس وقت کسی پنڈ کا نقش پیش کر رہا ہے۔ یوں کہہ لیں کہ میلہ لگا ہے اسلام آباد ریڈ زون میں۔ہمارے چند دوست جو حال ہی میں دھرنے سے واپس آئے ہیں ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ ہم تو میلے سے ہی لوٹ کر آئے ہیں جی ہاں ، میلہ ہی تو ہے، جو اپنی مدد آپ کے تحت لگایا گیا ہے ۔

بہت سے دوست کہہ رہے ہیں کہ میلے مطلب دھرنے والے تو مکانات تعمیر کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ جی ہاں دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ دسمبر تک بیٹھنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں ، میلے سے لوٹ کر آنے والے دوست بتلا رہے ہیں کہ دھرنے والوں کے کھانے پینے کے لئے اربوں روپے چندہ جمع کر لیا گیا ہے ،اور سب سے بڑھ کر تو یہ کہ میلے کے شرکاء کے لئے تین تندور بھی بنا لئے گئے ہیں، جہاں ہزاروں من گوشت روزانہ پکتا ہے اور ہزاروں من آٹے کی روٹیاں بھی پکا کر دھرنے کے شرکاء کو تقسیم کیا جاتا ہے۔
معلوم تو یہ بھی ہوا کہ دھرنے والوں کے لئے شام کی چائے کے ساتھ جلیبیوں کا سٹال بھی لگایا گیا ہے اور حیران کن بات تو یہ بھی ہے کہ دھرنے کے شرکاء کے لئے صبح صبح ناشتے کا اہتمام کیا جاتا ہے، جو کہ نان چنے ، حلوہ اور چائے پر مشتمل ہو تا ہے۔ہمارے بہت سے دوستوں نے بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کھانا چودھری برادران ، جبکہ عمران خان کا کھانا جناب جہانگیر ترین کے گھر سے آتا ہے۔ معلوم تو یہ بھی ہوا کہ دھرنے کے شرکاء کے انتظامات کے لئے علیم خان کو ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔

دوستو! کتنی حیرت کی بات ہے کہ اسلام آباد ریڈ زون میں میلہ لگانے والوں کو حکومت نے آزادی دے رکھی ہے۔وزیراعظم نواز شریف کا بھی یہی کہنا ہے کہ دھرنے والوں کو اسلام آباد سے بھگانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں حکومت انتہائی ظرف کا مظاہرہ کر رہی ہے۔بات تو صحیح ہے کہ دھرنے والوں کو بھگانا کوئی بہت بڑا مسئلہ نہیں، لیکن مسئلہ چھوٹے چھوٹے بچوں کا ہے، جنہیں دھرنے کے قائدین نے ڈھال بنایا ہوا ہے ۔
ڈاکٹر طاہر القادری کے ہمرا ہ تو وہ لوگ ہیں جو ان کے سکولوں میں پڑھتے ہیں یا پڑھاتے ہیں ، اِسی لئے ان کی مجبوری ہے دھرنے میں بیٹھنا ۔دھرنے والوں کے حوصلہ جواب نہیں دے پارہے۔ حکومت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اپنے مطالبات پیش کر رہے ہیں۔ اب کیا کہیں دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ دھرنا کب تک جاری رہے گا اور دھرنے والوں کے مطالبات حکومت کس حد تک تسلیم کرتی ہے ، تاہم کہا تو یہ جا رہا ہے کہ حکومت نے وزیراعظم کے استعفیٰ کے علاوہ تمام شرائط مان لی ہیں ، اِسی لئے ہمارے بہت سے دوست تو فی الوقت یہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ دھرنے والے فوری دھرنا ختم کر یں تاکہ پاکستانی عوام میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے اور ملک بھی دوبارہ ترقی کی راہوں پر گامزن ہو سکے ، تو چلتے چلتے اللہ حافظ رب راکھا ۔ ملتے ہیں دوستو! آپ سے ایک چھوٹی سی ننھی سی بریک کے بعد ۔۔۔ تب تک کے لئے خدا حافظ ۔

مزید :

کالم -