بھارتی دھمکیوں سے امن کو خطرہ ہے ، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو محسوس کرے : نواز شریف

بھارتی دھمکیوں سے امن کو خطرہ ہے ، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (خصوصی رپورٹر )وزیراعظم نوازشریف سے ترک صدر رجب طیب اردوان،سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیراعظم نے ملاقاتیں کیں ،ترک صدر طیب اردگان نے کہاہے کہ او آئی سی کا انسانی حقوق کمیشن حقائق جاننے اور بھارتی مظالم کا جائزہ لینے کیلئے مقبوضہ کشمیر جائے گا ، ’پاکستان اور ترکی یکجان اور دو قالب ہیں ،ہمارا جینا مرنا آپ کے ساتھ اور آپ کا جینا مرنا ہمارے ساتھ ہے‘۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف اور طیب اردگان کے درمیان ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد پہلی ملاقات ہوئی جس دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی شرکت کی۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جنوبی ایشیا ،مشرق وسطیٰ جبکہ بالخصوص شام اور عراق کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نوازشریف نے ملاقات میں ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم سے آ گاہ کیا جس پر طیب اردگان نے نوازشریف کوخوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کا انسانی حقوق کمیشن حقائق جاننے اور بھارتی مظالم کا جائزہ لینے کیلئے مقبوضہ کشمیر جائے گا۔وزیراعظم نوازشریف نے اہم امور پر ترکی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ نیوکلیئر سپلائیرز گروپ میں ترکی کے تعمیری کردار پر مشکور ہیں ،دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں اعلیٰ سطح تزویراتی کونسل کاکرداراہمیت کا حامل ہے۔نوازشریف نے پاکستان میں مختلف شعبوں میں ترک کمپنیوں کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ترک کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے بھر پور مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔ان کا کہناتھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دی جائے گی ،آزاد تجارت کے معاہدے سے دو طرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافہ ہو گا۔وزیراعظم نوازشریف نے ترکی میں حالیہ دھماکوں کی شدید مذمت بھی کی۔دوسری طرف نواز شریف نے کہا ہے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کی سنگینی کومحسوس کرے اور اس کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیراعظم سے سعودی ولی عہد اورنائب وزیراعظم شہزادہ محمدبن نائف نے ملاقات کی جس کے دوران مسلم دنیا کے اہم ملکوں ،پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات پراطمینان کااظہارکیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے سعودی عرب کی سا لمیت کوکسی بھی خطرے کی صورت میں بھرپور حمایت کااعادہ کیا۔ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور نوازشریف نے شہزادہ محمدبن نائف کومقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فوج کی وجہ سے مقبوضہ کشمیرجیل میں تبدیل ہوچکا ہے،عالمی برادری مسئلہ کشمیر کی سنگینی کومحسوس کرے اور مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل، اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کیلئے کردارادا کرے۔انہوں نے کہا او آئی سی اور مسلم ملک انسانی حقوق سے محروم کشمیر یوں کیلئے آواز بلند کریں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے حالیہ دھمکی آمیزبیانات سے علاقائی امن وسلامتی کوخطرات لاحق ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے شہزادہ محمدبن نائف کوضرب عضب کی کامیابیوں سے بھی آگاہ کیاجب کہ ملاقات کے دوران افغانستان ،شام ،عراق اوریمن کی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیراعظم کے ساتھ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی جبکہ سعودی نائب وزیر اعظم کیساتھ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نوازشریف سے جاپان کے ہم منصب شینزوایبے نیملاقات کی جس میں نوازشریف نے جاپانی وزیراعظم سے پاکستان کی نیوکلیئر سپلائیرز گروپ میں شمولیت کے معاملے کا جائزہ لینے کی درخواست کی جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت رکوانے کیلئے دباؤ ڈالے۔تفصیلات کے مطابق ملاقات میں نوازشریف نے جاپانی وزیراعظم کو دہشتگردی کیخلاف کامیابی سے جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ جاپان پاکستان کا قریبی دوست اور ترقیاتی شراکت دار ہے ،دونوں ملک تجارت ،سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ دونوں ممالک سائنس و ٹیکنالوجی ،بنیادی ڈھانچے اور استعداد کار میں اضافے کے شعبوں میں بھی معاون ہیں ،توقع ہے مزید جاپانی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی جبکہ جاپان پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار بھی ہے ،دونوں ملکوں کا باہمی تجارتی حجم ایک ارب چھیاسی کروڑ ڈالر ہے۔نوازشریف نے اس موقع پر جاپانی وزیراعظم کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا اور نیوکلیئر سپلائیرز گروپ میں پاکستان کی شمولیت کے معاملے کا جائزہ لینے کا بھی کہا۔انہو ں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں پرتشدد کاروائیاں بند کروانے کیلئے بھارت پر دبا? ڈالے ،عالمی برادری مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے ،مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کیلئے تیارہے۔نوازشریف سے ملاقات کے دوران جاپانی وزیراعظم نے نوازشریف کو انسداد دہشتگردی اور معاشی اصلاحات کیلئے پاکستان کو تعاون کی پیشکش کی۔جاپانی وزیراعظم شینز وایبے نے کوئٹہ اور دوسرے شہروں میں دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کیخلاف پاکستانی کوششوں کو سراہا۔شینزوایبے نے پرامن ہمسائیگی کے لیے نوازشریف کے وڑن کو سراہا اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت کی بحالی کیلئے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -