پولیس پالیسی بورڈ، پولیس ڈویژن پشاور کی علاقائی تنظیم نو کی منظوری

پولیس پالیسی بورڈ، پولیس ڈویژن پشاور کی علاقائی تنظیم نو کی منظوری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( کرائمز رپورٹر ) پولیس پالیسی بورڈ کا ایک اجلاس آج زیر صدارت انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی سنٹرل پولیس آفیس پشاور میں منعقد ہوا۔ بورڈ کے ممبران ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز ، ایڈیشنل آئی جی پی آپریشنز، ایڈیشنل آئی جی پی کمانڈنٹ ایلیٹ فورس ، ایڈیشنل آئی جی پی سپیشل برانچ،کمانڈنٹ ایف آر پی ،چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی انکوائری اینڈ انسپکشن، ڈی آئی جی فنانس ، اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ اور اے آئی جی لیگل نے اجلاس میں شرکت کی۔بورڈ کے اجلاس نے تفصیلی غور و خوض کے بعد پولیس ڈویژن پشاور کی علاقائی تنظیم نو کے ساتھ ساتھ ایک نئی پولیس ڈویژن، ایک سب ڈویژن اور کئی پولیس اسٹیشنوں کی حدود کی تعین (Realignment)کی منظوری دی۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل آئی جی پی نے سابق چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور اور ایس ایس پی پشاور پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی اور انہیں ضلع پشاور کی علاقائی تنظیم نو کا معائنہ (جائزہ) لیکر اپنی تجاویز پیش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔تاکہ پولیسنگ کے معیارکو بہتر اور موثر نگرانی کویقینی بنایا جاسکے۔ کمیٹی کے ارکان نے معاشرے کے مختلف اسٹیک ہولڈرز(stake holders) کے ساتھ کئی ایک نشست منعقد کرکے اس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور خود فیلڈ جاکر دورے کئے۔ تفصیلی تجزیے کے بعد کمیٹی نے اپنی رپورٹ آئی جی پی کو پیش کردی۔ رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ رورل ڈویژن پشاور کی بڑھتی ہوئی وسعت اور جرائم کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے افسروں کے لیے یہ بہت مشکل ہو گیا ہے کہ وہ جرائم اور عوامی شکایات کو بھر پور توجہ اور مناسب وقت دے سکے۔ جس کے نتیجے میں جرائم کی مانیٹرنگ عوامی توقعات کے مطابق نہیں اور عوامی شکایات کا ازالہ فوری طور پر تیزی کے ساتھ نہیں ہو پا رہا ہے۔ پولیس پالیسی بورڈ کے آج کے اجلاس میں اس مسئلے کو اُٹھایا گیااور اسکے فوائد اور نقصانات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ تفصیلی غور وخوض کے بعد اجلاس کے شرکاء اس نتیجے پر پہنچے کہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مناسب ہوگا کہ موجودہ رورل ڈویژن اور کینٹ ڈویژنوں کا ایک نیاڈویژن بنایا جائے جو صدر ڈویژن کے نام سے کہلائے گااور ایک نیاسب ڈویژن جو صدر سب ڈویژن کہلائے گا اور کئی پولیس اسٹیشنوں کی حدود کا تعین نئی مجوزہ ڈویژن اور سب ڈویژن کی مناسبت سے کیا جائے گا۔ بورڈ کے اجلاس میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ یہ اقدام پولیس کی موثر نگرانی کو یقینی بنائے گی اور سنیئر افسران کا مقامی افراد کے ساتھ روابط کو بہتر کرے گی۔ اسی طرح اس سے عوامی شکایات کا ازالہ کرنے میں مدد ملے گی اور علاقے میں پولیسنگ کے معیار کو بہتر بنائے گی۔