خیبر ایجنسی ،پاک افغان ٹرانسپورٹروں کا پولیٹیکل انتظامیہ سے مطالبہ
خیبر ایجنسی (بیورورپورٹ) پاک افغان ٹرانسپورٹروں کا ایف سی اور پولیٹیکل انتظامیہ کے حکام سے جرگہ ، ٹرانسپورٹروں نے ویزہ اور پاسپورٹ میں نرمی کا مطالبہ کیا، حکام کی طرف سے 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن برقرار ہے۔ ٹرانسپورٹروں نے ویزہ اور پاسپورٹ سے استثناء کی درخواست کی۔ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو یکم اکتوبر کو پہیہ جام ہڑتال کرینگے، ٹرانسپورٹروں کی پریس کانفرنس میں دھمکی ۔ طورخم بارڈر پر سیکیورٹی فورسز کی طرف سے 30 ستمبر کے بعد ٹرانسپورٹروں پر ویزہ اور پاسپورٹ کی شرط لاگو کرنے کے فیصلے کے بعد پاک افغان ٹرانسپورٹروں کے ایک نمائندہ جرگے نے طورخم میں پولیٹیکل انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز کے متعلقہ حکام کے ساتھ مشترکہ جرگہ کیا جس میں پاکستانی ٹرانسپورٹروں کی نمائندگی حاجی عظیم اللہ ، شاکر آفریدی ، محمد یوسف اور افغان ٹرانسپورٹ یونین کے صدر حاجی قاسم خان،غالب اور عبدالرحمان نے کی ۔ٹرانسپورٹ یونین کے صدور نے مطالبہ کیا کہ طورخم بارڈر پر پاکستان اور افغانستان کے ٹرانسپورٹروں کو ویزہ اور پاسپورٹ کی شرط سے مستثنٰی قرار دیا جائے اور ان کے لئے خصوصی کارڈز جاری کئے جائے جبکہ پاکستانی حکام نے واشگاف الفاظ میں بتایا کہ طورخم بارڈر منیجمنٹ اور امن و امان کی خاطر ہر مکتب فکر کے افراد پر ویزہ اور پاسپورٹ کی شرط عائد کر دی گئی ہے اور کسی کو 30 ستمبر کے بعد ویزہ اور پاسپورٹ کے بغیر پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ٹرانسپورٹ یونین کے صدور نے بعد ازاں لنڈیکوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرانسپورٹروں کو ویزہ اور پاسپورٹ کی شرط سے مستثنٰی قرار نہیں دیا گیا تو پاک افغان ٹرانسپورٹرز دونوں ممالک میں یکم اکتوبر کو پہیہ جام ہڑتال کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم ٹرانسپورٹروں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی برداشت نہیں کریں گے ٹرانسپورٹ یونین کے صدور نے کہا کہ ایک طرف حکومت پاکستان وسط ایشیا ء تک کاروبار اور تجارت پھیلا کر ٹرانسپورٹ چلانا چاہتی ہے جبکہ دوسری طرف پہلے پڑاو طورخم پر ان کے لئے مشکلات پیدا کی جاتی ہیں جو نا مناسب ہے۔