بھارت سے خون خرابہ اور سرحدی خلاف ورزیاں روکنے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گیٹرس نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں خون خرابہ بند کرکے سرحد پر سیزفائز کا احترام کیا جائے انہوں نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات پراقوام متحدہ کی کڑی نگاہ ہے۔ پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذارکرات کی بحالی کا مشورہ دیا جارہا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں حالات کو بہتر بنایا جاسکے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے طویل خاموشی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے بہیمانہ مظالم روکنے اور کنٹرول لائن پر جنگ بندی کا احترام کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ انتونیو گیٹر س نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا اگرچہ بہت تاخیر سے نوٹس لیا ہے لیکن یہ پیش رفت خوش آئند ہے۔ انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پہلی بار بھارت سے خون خرابہ روکنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لئے زور دیتے ہوئے پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کا مشورہ بھی دیا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر بھارتی حکمرانوں نے ہمیشہ بدنیتی سے کام لیتے ہوئے لیت و لعل اور ہٹ دھرمی سے کام لیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہرلال نہرو، مقبوضہ کشمیر پر کشمیری مجاہدین کی یلغار سے پریشان ہو کر خود کشمیر کا مسئلہ لے کر اقوام متحدہ گئے تھے اور سلامتی کونسل کے اجلاس میں عالمی برادری سے وعدہ کیا تھا کہ بہت جلد کشمیریوں کو حق خود ارادیت کاموقع دیا جائیگا۔بعد ازاں بھارتی حکمرانوں نے ’’میں نہ مانوں‘‘ کی رٹ لگائے رکھی اور مقبوضہ کشمیر میں ساڑھے سات لاکھ سے زیادہ فوج بھیج کر وہاں نہتے کشمیریوں کو آزادی کا مطالبہ کرنے سے باز رکھنے کی کوشش کرتے رہے نہتے کشمیریوں پر بدترین آنسو گیس اور فائرنگ سے لے کر پیلٹ گن کے استعمال سے بہیمانہ مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور کنٹرول لائن پر بھارت سیز فائر کی خلاف ورزیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
جہاں تک مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات کی بات ہے،بھارتی حکمرانوں نے ہرموقع پر بدنیتی کا ثبوت دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کی بجائے تجارت اور دیگر معمولی نوعیت کے معاملات کو اہمیت دی ہے تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کی نوبت نہ آئے۔ پاکستان کی طرف سے اقوام متحدہ کے سابق اور موجودہ سیکرٹری جنرل صاحبان کو ثالثی کردار ادا کرنے کے لئے کہا گیامگر بھارتی وزیر اعظم نرنیدر مودی نے صاف انکار کردیا ۔ امریکی صدر اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی ثالثی کردار کے لئے قبول نہ کیا۔ پاکستان نے مظلوم کشمیر یوں کی تحریک آزادی کو عالمی برادری کے علاوہ اسلامی ملکوں کی نمائندہ تنظیم او آئی سی اور دیگر تنظیموں کی توجہ بھی بھارت کے انتہائی ظالمانہ اور جارحانہ کردار پر مرکوز کرائی ہے۔ یہ بات حوصلہ افزاٗ ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتو نیوگیٹرس نے مظلوم اور نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کی طرف سے مسلسل بنیادی انسانی حقوق کی انتہائی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اقوام متحدہ کے کردار کو واضح کیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو چاہیے کہ مقبوضۃ کشمیر میں ظلم و تشدد روکتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات بحال کریں۔