سوئس حکومت جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹر ز کے بارے میں تحقیقات کرے : دفتر خارجہ
اسلام آباد ( آن لائن ) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہاہے کہ پاکستان نے سوئس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز کے بارے میں تحقیقات کرے ۔جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز نہ صرف پاکستان کی خودمختار ی اور سالمیت پر حملہ ہے بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹرز کی خلاف ورزی ہے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ کی سرزمین کو پاکستان مخالف استعمال کرنے والی نادیدہ قوتوں کے خلاف سوئس حکومت تحقیقات کرے ۔ نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف سوئس سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے اپنا احتجاج کیا بلکہ جنیوا میں تعینات پاکستان کے مستقل مندوب فرخ عامل نے سوئس حکومت کے نمائندے ویلنٹن زلونگر کو باقاعدہ خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ سوئس حکومت ایسی کارروائیوں کو روکے اور پاکستان مخالف کارروائیوں پر تحقیقات کرے۔ اشتہاری مہم اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کے خلاف سفارتی سطح پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے بلوچ تنظیم اور بھار تی گٹھ جوڑ کے ثبوت بین الاقوامی برادری کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلے میں دفترخارجہ کے عملے کو ضروری اقدامات کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ایک غیر سرکاری کالعدم تنظیم جس پر ملک کے اندر پابندی عائد ہے، وہی تنظیم جنیوا میں پاکستان کے خلاف کام کررہی ہے۔ جس نے گزشتہ دنوں جنیوا میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایما پر پوسٹرآویزاں کردیئے ہیں ، ان پوسٹرز پر ’آزاد بلوچستان ‘ اور دیگر پاکستان مخالف نعرے تحریر کیے گئے ۔ یہ پوسٹربھارت کی پاکستان مخالف گھناؤنی سازش کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ تنظیم پاکستان کے اندر مختلف دھشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے ۔ ملک کے اندر تعصب پھیلانے کی کارروائیاں کی گئیں جن میں شیعہ ، سنی فسادات اور اقلیتوں پر حملے شامل ہیں۔ بی ایل اے پاکستان کے اندر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کرنے اور ملک کے اندر انتشار پھیلانے کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے، اس معاملے کو کئی بین الاقوامی میڈیا نے اجاگر کیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی بلوچستان میں اس تنظیم کی پشت پناہی کرتی ہے اور پاکستان کے پاس اسکے واضح ثبوت موجود ہیں۔ واضع رہے کہ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے سڑکوں پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پوسٹرز بھی نظر آرہے ہیں۔ جن میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال جاننے کیلئے اپنے وفد بھیجے۔ ان پوسٹرز پر درج ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں پر مظالم کا سلسلہ کئی سال سے جاری ہے وہ بند ہونا چاہیے۔ حال ہی میں بھارتی افواج نے معصوم کشمیریوں پر گولیاں برسا کر جو ظلم کیے ہیں اس سے بہت سے لوگ دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوگئے ہیں اور بعض زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے ہیں۔
دفتر خارجہ