پولیس نے اغواکاروں کو رشوت لے کرچھوڑ دیا، خاتون کا احتجاج
لاہور(کرائم رپورٹر)لاہور پریس کلب میں مناواں کی رہائشی خاتون نے سرگودھا پولیس کے خلاف پریس کانفرنس کی ، متاثرہ خاتون نجمہ اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا اس کاشوہر چند سال قبل وفات پا چکا ہے وہ مورخہ 3ستمبر کو اپنے بیٹے کے ہمراہ عید منانے کے لیے سرگودھا کے علاقے بھاگٹانوالہ اپنے میکے گئی ہوئی تھی جہاں میرے 10سالہ بیٹے حماد حسن کو فیصل جہانگر ، مدثر عارف اور ایک نامعلوم نے اغوا کر لیا میں نے واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی مگر پولیس کے آنے سے قبل ملزمان فرار ہو گئے ،تھوڑی دیر کے بعد مجھے فیصل نے فون کر کے کہا کہ اگر تمہیں اپنا بیٹا زندہ چاہیے تو فورا 15لاکھ روپے کا بندوبست کرو میں نے اپنے بیٹے کے قتل کے خوف سے تاوان دینے کا وعدہ کر لیا جس پر ملزمان میرے بیٹے کو لے کر مقرر کردہ مقام پر آگئے جہاں میرے شور پر لوگ وہاں پہنچ گئے اور پولیس نے بھی موقع پر پہنچ کر میرے بیٹے کو بازیاب کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا ۔بعدازاں تھانے لے جا کر ان سے بھاری رشوت وصول کر کے اغواکاروں کو چھوڑ دیا جو اب مجھے اور میرے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ملزمان کئی مقدمات میں اشتہاری ہیں اور اجرتی قاتل ہیں مگر بھاگٹانوالہ پولیس ان کو گرفتار نہیں کر رہی اور نہ ہی ان کے خلاف مقدمہ درج کر رہی ہے میری وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور آئی جی پنجاب سے اپیل ہے کہ ان ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔