نجی تعلیمی اداروں کی عمارت چیک کرنے کا کام نجی کمپنی کے سپرد

نجی تعلیمی اداروں کی عمارت چیک کرنے کا کام نجی کمپنی کے سپرد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( سٹاف رپورٹر ) پرائیویٹ سکولز کی بلڈنگزچیک کرنے کا حساس ترین کام نجی کمپنی کو دئیے جانے سے طلباوطالبات کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں ۔ پرائیویٹ سکولز مالکان احتجاج پر اتر آئے ۔ بتایا گیا ہے کہ پرائیویٹ سکولز کی عمارتوں کی حالت چیک کرنے اور بلڈنگ سرٹیفکیٹ جاری کرنے (بقیہ نمبر43صفحہ12پر )

کا کام حساس ترین ہے کیونکہ ماضی میں مختلف علاقوں میں خستہ حال عمارتیں گرنے کے واقعات رونما سے طلبا وطالبات موت کے منہ میں جا چکے ہیں ۔ پہلے محکمہ بلڈنگز کے افسروں نے عمارتوں کو چیک کرکے بلڈنگ فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کئے مگر اس کے بعد من پسند نجی کمپنیوں کونوازنے کے لئے یہ حساس ترین کام (جس پر طلبا وطالبات کی زندگیوں کا دارو مدار ہے )کو ایک نجی کمپنی ایف کے ایس کے سپر د کر دیا گیا جو پرائیویٹ سکولزبلڈنگز چیک کرنے کی آڑ میں مبینہ طور پر رشوت وصول کر رہی ہے ۔ ہر سکول مالک سے 5ہزاراور اس سے زائد رقم لی جارہی ہے ۔تعلیمی حلقوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ سکولز کی بلڈنگز چیک کرنا حساس تعین معاملہ ہے جسے نجی کمپنی کو سونپا جانا غلط اقدام ہے ۔محکمہ بلڈنگز کے انجینئرز کی موجودگی میں نجی کمپنی کو یہ حساس ترین کام سونپنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔خدانخواستہ اگر کوئی حادثہ ہو گیا تو نجی کمپنی کے افراد کو سزا نہیں دی جاسکتی۔ اس کے علاوہ نجی سکولز کی محکمہ تعلیم میں رجسٹریشن کے لئے نجی کمپنی کے سرٹیفکیٹ کی کیا قانونی حیثیت ہے ۔ اس لئے وزیر اعلی ٰ پنجاب شہباز شریف نوٹس لیں اور یہ حساس ترین کام محکمہ بلڈنگز سے ہی لیں اورملی بھگت سے نجی کمپنی کو نوازنے والے افسران کو سزا دیں ۔اس بارے میں محکمہ بلڈنگز کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ نجی کمپنی کو پرائیویٹ سکولز کی بلڈنگز چیک کرنے اور رقم پکڑ کر بلڈنگ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا ٹھیکہ دینے کا فیصلہ حکومت نے ہی کیا ہے ۔