بھارت سے آبی تنازع کے حل کیلئے عالمی بینک کیساتھ ہیں:پاکستان
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے عالمی بنک کی سربراہ کرسٹالینانے ملاقات کی ، جس میں عالمی بنک کی سربراہ نے پاکستان میں معاشی بہتری کی تعریف کی اور یقین دلایا کہ اصلاحاتی عمل میں پاکستان سے تعاون جاری رکھیں گے ۔ عا لمی بنک کی سربراہ نے سندھ طاس معاہدے میں بھی پاکستان کے کردار کومثبت و تعمیری قرار دیااور بے حد تعریف کی ۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا پاکستان کو سندھ طاس معاہدے کی شرائط پر کوئی ابہام نہیں ،مذاکراتی عمل کے ذریعے مسئلے کے حل کیلئے عالمی بنک کیسا تھ ہیں ۔ وزیراعظم نے تربیلا 4،5اور داسومنصوبوں میں معاونت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے عالمی بنک سے دیامیربھاشا ڈیم میں معا و نت کرنے کا بھی کہا کہ یہ ڈیم پاکستان کی آبی سکیورٹی ضرویات کیلئے ضروری ہے، ہم منصوبے کے واٹر اور توانائی کے اجزاء کو الگ کر نے جیسے چند حل پر کام کرنے کیلئے تیار ہیں،اس موقع پردونوں اطراف سے رابطے اور تعاون جاری رکھنے پربھی اتفاق کیا گیا۔دریں اثناء وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے نیو یارک میں رو ہنگیا مسلمانوں کے مسئلے پر او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس میں شرکت کی اور روہنگیا مسلما نو ں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے میانمار میں 4 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو جبراً بے گھر ہونا پڑا ہے، عالمی برادری میا نمار پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی بند کر نے کیلئے دباؤ ڈالے، پاکستان روہنگیا مسلمانوں کی امداد کی ہرکوشش کی حمایت کرے گا،روہنگیا مسلما نوں کیلئے اوآئی سی کو مسلم امہ کی مشترکہ آواز بننا چاہیے ، روہنگیا کے لاکھوں بے گھر افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ ڈھونڈتے پھررہے ہیں ، روہنگیا مسلمانوں کی آبادی کا تحفظ یقینی بنایا جائے، میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کیخلاف تفریق کاخاتمہ کرناچاہیے، روہنگیا پناہ گزینوں کی محفو ظ واپسی کیلئے مناسب حالات پیدا کیے جائیں اور عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے ان پرتشدد بند کرایا جائے اور انہیں میانمار کے دیگر شہر یو ں کے مساوی حقوق دیے جائیں۔ میانمارحکومت روہنگیا مسئلے کے فوری حل کیلئے اقدامات کرے اور اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو جا ئز ے کی اجازت دے۔ قبل ازیں دریں اثنا وز یر ا عظم شاہد خاقان عباسی سے امریکہ کے نائب صدر مائیک پنس نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے انہیں آگاہ کیا، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور جنوبی ایشیا کیلئے نئی امریکی پالیسی پر تبادلہ خیال کیاجبکہ وزیراعظم نے نئی امریکی پالیسی پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ۔اس موقع پردونوں رہنماؤں نے مستقبل میں بھی بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بتایا دونو ں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو کھل کر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا ، اس ملاقات سے برف پگھلی ہے، امریکہ بھی بات چیت جاری رکھنا چاہتا ہے اور اکتوبر میں امریکی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان میں دہشت گردی افغانستان سے ہوئی ہے، وزیراعظم کی 6ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جبکہ امریکی نائب صدر سے ملاقات امریکہ کی خواہش پر ہوئی، وزیراعظم نے تمام مسائل پر حقیقت پسندانہ موقف اختیارکیا، پاکستان بھی چاہتاہے امریکہ کیساتھ مذاکرات کا دور بحال رہے۔ملاقات میں افغانستان میں بھارت کو اہم کردار دینے سے متعلق بھی بات کی گئی، پاکستان آنیوالے امریکی وفد سے تمام معاملات پر تفصیلی بات کی جائے گی۔ افغان صدر سے وزیر اعظم کی ملاقات نہ ہونے کے حوالے سے سیکرٹری خارجہ نے بتایا جنرل اسمبلی اجلاس میں وقت زیادہ لگنے کی وجہ سے اشرف غنی سے ملاقات نہیں ہوسکی،افغان صدرسے ملاقات کا وقت دوبارہ طے کیا جائے گا۔انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے پر ہونیوالے او آئی سی اجلاس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا او آئی سی اجلاس میں روہنگیا مسلمانوں سے متعلق مختلف امور زیر بحث آئے اور ان سے متعلق فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن میانمار بھیجنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ روہنگیا مسلما نو ں سے متعلق سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔
وزیر اعظم