پیپلز پارٹی نے زبانکھولی تو عمران خان برداشت نہیں کر سکیں گے :خورشید شاہ
لاہور( این این آئی ) قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسی کو بھی احترام کی حد سے باہر نہیں جانا چاہیے اوراگر پیپلز پارٹی نے عمران خان کے بارے میں زبان کھولی تو یہ برداشت نہیں کرسکیں گے ،اگر عمران خان کے پاس قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کیلئے نمبر زپورے ہیں تو یہ ان کا سیاسی حق ہے ،شریف خاندان کو عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے اور نیب میں پیش ہونا چاہیے ، ہم نے اپنے خلاف کیسز کو عدالتوں میں پیش ہو کرمنطقی انجام تک پہنچایا ہے ،حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے ، ہم مانتے ہیں کہ ہم سے بطور سیاسی جماعت پنجاب میں نالائقیاں او رکوتاہیاں ہوئی ہوں گی لیکن عوام بہت جلد پیپلز پارٹی کے ساتھ واپس آئیں گے۔ ان خیالات کا اطہار انہوں نے علامہ یوسف اعوان کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگر تو آصف علی زرداری یا ان کے والد کو 62،63یا کرپشن کی بنیاد پر کبھی نکالا گیا ہے تو پھر عمران خان کہیں تو میں سچ مان لوں کہ وہ ٹھیک کہہ رہا ہے لیکن جب عمران خان پیدا بھی نہیں ہواتھا زرداری خاندان کی حیثیت اس وقت سے ہے اور سندھ کے عوام حقائق سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں عائشہ گلا لئی کا سکینڈل آیا لیکن پیپلز پارٹی نے اس پر سیاست نہیں کی اوراگر عمران خان کی طرف سے زبان استعمال ہو گی تو بات دور تک جائے گی ۔ انہوں نے عمران خان کے اس بیان کہ نواز شریف اور خورشید شاہ میں کوئی فرق نہیں سوال کے جواب میں کہا کہ میں قائد حزب اختلاف ہوں اور نواز شریف قائد حزب اقتدا ر تھے انہیں کرپشن پر نا اہل کیا گیالیکن میرے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا ۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جوا ب میں کہا کہ اگر عمران خان یہ کر سکتے ہیں تو یہ ان کا سیاسی حق ہے۔انہوں نے شریف خاندان کے نیب میں پیش نہ ہونے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں عدالتوں کا احترا م کرنا چاہیے اور پیش ہونا چاہیے بلکہ اب تو حدیبیہ پیپرز ملز کا کیس بھی کھل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس صدی کا ہٹلر بننا چاہتا ہے ، ہٹلر نے صرف دنیا کو تبا ہ نہیں کیا بلکہ خود کواور جرمنی کو بھی تباہ کیا ۔خورشید شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کا اجلاس ہورہا ہے دنیا فیصلہ کرے اس نے ٹرمپ کی سیاست کو لے کر چلناہے یادنیا میں جو سیاست چلتی ہے اس پر چلنا ہے۔
خورشید شاہ