کرپشن کیس ،سندھ ہائی کورٹ نے سیکرٹری آبپاشی کو طلب کرلیا

کرپشن کیس ،سندھ ہائی کورٹ نے سیکرٹری آبپاشی کو طلب کرلیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ آبپاشی میں 7 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کیس میں سیکرٹری محکمہ آبپاشی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔بدھ کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ آبپاشی میں 7 ارب روپے سے زائد کرپشن اور گھپلے میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اشفاق نور میمن، ولی محمد نائچ اورد یگر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ 2013-14 میں روہڑی کینال میں بندوں کی تعمیرات کے لیے رقم جاری کی گئی۔ملزموں نے روہڑی کینال کی بندوں کی تعمیرات کے بجائے رقم ہڑپ کرلی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کرپشن میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اشفاق نور میمن، ولی محمد نائچ سمیت دیگر شامل ہیں۔ کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب ملزموں کو کال اپ نوٹس دیا لیکن ملزموں نے اس پر عدالت سے حکم امتناع حاصل کرلیا۔ نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ نیب کو روہڑی کینال پر بندوں کی تعمیرات کے لیے سروے سے بھی روک دیا گیا۔ نہروں میں پانی چھوڑ دیا گیا ہے۔ تحقیقات کے لیے سروے نہیں کرایا جارہا۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ کل کسان پانی کے لیے مظاہرے کررہے تھے،اب ان کو عوام کا درد جاگ اٹھا ہے۔ محکمہ آبپاشی والوں کو عوام درد نہیں جاگا بلکہ اپنی کرپشن چھپانے کے لیے یہ سب کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حیرت کی بات ہے لوگ کرپشن بھی کررہے ہیں اور اپنے عہدے بھی انجوائے کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سیکرٹری آبپاشی جمعرات کو خود پیش ہوکر وضاحت کرلیں۔ عدالت نے سیکرٹری محکمہ آبپاشی کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔