’’ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا کہ ۔ ۔ ۔‘‘ سہیل وڑائچ پھٹ پڑے

’’ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا کہ ۔ ۔ ۔‘‘ سہیل ...
’’ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا کہ ۔ ۔ ۔‘‘ سہیل وڑائچ پھٹ پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک) سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے اندر بہت ہی ایک گھناﺅنا کھیل کھیلا گیا ،اس حلقے کو اور پورے پاکستان کو سیکٹیرئل لیول پر اینا لائز کیا گیا اور پاکستان کے جتنے سیکٹس ہیں ان سب کو ن  لیگ سے الگ کر کے ان کے خلاف لڑانے کی کوشش کی گئی،یہ پہلا قومی سیاسی حلقہ ہے کہ جس میں پہلے اہل تشیع  یعنی  وحدت المسلمین نے پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کیا، بریلوی مکتبہ فکر جو کہ ناراض ہے اس میں انہوں نے اپنا امیدوار کھڑا کیا، جماعت الدعوۃ کی ملی مسلم لیگ یعنی اہلحدیچ مکتبہ فکر نے اپنا امیدوار میدان میں اتارا۔ 

آج نیوز کے پروگرام ’سپاٹ لائیٹ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہاکہ دیوبندی مکتبہ فکر کے علاوہ تینوں جماعتوں نے امیدوار کھڑے کیے اور مسلم لیگ ن کیخلاف کھلے عام اپنے اپنے جذبات کا ظہار کیا، اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ مسلم لیگ رائٹ ونگ پارٹی تھی اس کے اندر بھی عسکریت  پسند اور رائٹس گروپ تھے، مذہب کو الگ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ بالکل اسی طرح کی کوشش ہے جس طرح جنرل ضیاءالحق نے پیپلز پارٹی کو انڈرکرنے کیلئے سپہ صحابہ اور ایم کیو ایم بنائی تھی تو میرا خیال ہے کہ جو معاشرے کے پڑھے لکھے لوگ ہیں اور ہمارے جو مقتدر حلقے ہیں، انہیں اس پہ سوچنا چاہیے کیونکہ ہم یہ ایفورڈ نہیں کرتے کہ سوسائٹی کو اس سطح پر لے جا کر  تقسیم کیا جائے ،کل کو جس کے بڑے ہی شدید نقصانات ہوں گے ۔ویڈیو دیکھئے 

 

مزید :

قومی -