مولانا فضل الرحمان کے بعد ایک اور بڑی تنظیم نے اکتوبر میں مارچ کا اعلان کر دیا، عمران خان کیلئے بڑی مشکل

مولانا فضل الرحمان کے بعد ایک اور بڑی تنظیم نے اکتوبر میں مارچ کا اعلان کر ...
مولانا فضل الرحمان کے بعد ایک اور بڑی تنظیم نے اکتوبر میں مارچ کا اعلان کر دیا، عمران خان کیلئے بڑی مشکل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور تاجروں میں شناختی کارڈ کی شرط اور ٹیکسز پر مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ جس پر تاجر برادری نے 9 اکتوبر کو حکومت کے خلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ روزنامہ ایکسپریس کے مطابق ایف بی آر سے مذاکرات ناکامی کا اعلان صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کیا گیا۔ اعلامیہ میں 9 اکتوبر کو حکومت کے خلاف اسلام آباد مارچ کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں تاجر رہنماﺅں خو ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئیں۔ صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کی جانب سے کہا گیا کہ ایف بی آر کے ساتھ شناختی کارڈ کی شرط کے خاتمے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور فکسڈ ٹیکس سکیم کے خدو خال پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ اب اسلام آباد کی طرف مارچ ہوگا۔ ملک کے تمام اضلاع اور تحصیلوں کے تاجر نمائندے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ 9اکتوبر کو اسلام آباد میں تاجروں کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ، کے پی، بلوچستان کے تمام اضلاع اور تحصیلوں کے تاجر رہنماﺅں کی قیادت میں تاجر اسلام آباد پہنچیں گے۔ کراچی کے تاجر نمائندے جمیل پراچہ، عبدالرحمان، اسماعیل لال پوریہ، سلیم میمن، محمد ارشد کی قیادت میں اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی تاجر اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجر نمائندے جو مشترکہ فیصلہ کریں گے اس پر عمل کیا جائے گا۔ این این آئی کے مطابق اس حوالے سے کراچی میں سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین اور آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی رہنما جمیل پراچہ کی زیر صدارت تاجر رہنماﺅں کا اہم اجلاس ہوا۔ اس موقع پر جمیل پراچہ نے کہا کہ کراچی کے تاجر 27ستمبر کو ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی جلسہ کریں گے۔ 8 اکتوبر سے کراچی سے اسلام آباد لانگ مارچ شروع کیا جائے گا۔ ٹرین مارچ میں شریک تاجر 11 یا 12 اکتوبر سے اسلام آباد میں ایف بی آر کے دفتر کے باہر مطالبات کی منظوری تک دھنا دیں گے۔