انگلینڈ کے دورہ پاکستان منسوخ کرنے پر سابق انگلش کپتان اور صحافی بھی اپنے کرکٹ بورڈ کے خلاف پھٹ پڑے
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق انگلش کپتان مائیک ایتھرٹن نے کہا ہے کہ انگلینڈ بورڈ پاکستان کا قرض چکانے میں ناکام رہا ہے۔
برطانوی اخبار کے لیے لکھے گئے اپنے آرٹیکل میں انکا کہنا تھا کہ انگلشن بورڈ اور کھلاڑیوں کے پاس اس ہفتے چیزوں کو ٹھیک کرنے کا موقع تھا مگر انہوں نے اسے گنوادیا۔آسڑیلیا سے چیزوں کو ٹھیک کرنے کی اتنی ہی امید ہے جتنی کہ انگلینڈ سے تھی۔دورے کی منسوخی سے واضح پتہ چل رہا کہ اس کی وجہ سیکیورٹی تھریٹ نہیں ہے۔انگلش سیکیورٹی ٹیم کی جانب سے دورے کے حوالے سے کوئی نئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔اگر کوئی سیکیورٹی کا مسئلہ تھا تو انگلینڈ بورڈ کا اس کا بتانا چاہیے تھا۔پاکستان کے دوروں کی منسوخی کی وجہ سے شدید مالی نقصان ہوا انکا غصہ جائز ہے۔رمیز راجہ ابھی سے اگلے سال کے دوروں کے متعلق پلان کررہے ہیں۔
England have failed to repay debt they owe to Pakistan. Comment in @TimesSporthttps://t.co/GCdUvmqamA
— Mike atherton (@Athersmike) September 21, 2021
معروف برطانوی صحافی پیٹر اوبورن کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ دورے کو سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے منسوخ نہیں کیا گیا،برطانوی ٹیم کو وہی سیکیورٹی فراہم کی جانی تھی جو کہ برطانوی شہزادے کو کچھ روز قبل پاکستان کے دورے کے دوران فراہم کی گئی تھی۔ برطانوی ہائی کمیشنر آفس بھی سیکیورٹی سے مطمئن تھا۔پاکستان کے بغیر کرکٹ کا کھیل مکمل نہیں ہے۔ پاکستان نے کورونا کے شدید خطرات کے باوجود انگلینڈ کا دورہ کیا اور برطانیہ کی مدد کی اور اس کے بدلے میں برطانوی بورڈ نے بہت غلط کیا۔یہ صرف پاکستان کرکٹ نہیں بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے ایک دھچکا ہے۔
England have pulled out of a joint men and women's cricket tour of Pakistan.
— Sky News (@SkyNews) September 21, 2021
Journalist and author Peter Oborne described the move as a "kick in the teeth", adding that the decision "doesn't appear to have been made on security grounds". https://t.co/Gk97JUNAKD pic.twitter.com/v9DZxDHwZ3