چلڈرن کمپلیکس ملتان میں بڑے پیمانے پروارداتیں شروع
ملتان(وقائع نگار)چلڈرن کمپلیکس میں پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی سے سالانہ معاہدہ نہ کیا جا سکا سالانہ کنٹریکٹ ریٹ مناسب نہ ہونے سے دو پرائیویٹ کمپنیوں نے (بقیہ نمبر16صفحہ نمبر6)
عدالت سے رجوع کرلیا۔جبکہ ہسپتال میں سیکورٹی گارڈذ کی کمی کی وجہ سے موٹر سائیکل ودیگر قیمتی اشیا چوری کی وارداتوں اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا چلڈرن ہسپتال اور محکمہ صحت کے سیکورٹی گارڈز کی تینوں شفٹوں میں تعداد صرف34ہے جو کہ ناکافی ہے اور انکو ڈبل ڈیوٹیاں دینی پڑ رہی ہیں۔پنجاب لیں ر لا کے مطابق34025روپے فی سیکورٹی گارڈ چلڈرن ہسپتال پرائیویٹ کمپنی کو ادا کریگا اس ریٹ پر کنٹریکٹ نہ ہو سکا ہے ہسپتال انتظامیہ نے34010روپے فائنل کرنے والی کمپنی کو کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کیا جس پر دو دیگر نجی سیکورٹی کمپنیوں نے عدالت سے رجوع کرلیا عدالت سے رجوع کرنے والی کمپنیوں نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب لیبر لا کے مطابق ہمارا ریٹ مناسب تھا ہمیں چلڈرن ہسپتال انتظامیہ نے سالانہ سیکورٹی کنٹریکٹ نہیں دیا جبکہ غیر مناسب ریٹ دینے والی من پسند کمپنی کو کنٹریکٹ سے نوازنے کی کوشش کی گئی عدالت نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات جاری کردیں کہ میرٹ پر فیصلہ کرتے ہوئے سیکورٹی کا کنٹریکٹ کیا جائے۔عدالتی احکامات پر ہسپتال انتظامیہ نے نجی سیکورٹی کمپنیوں کو ذاتی شنوائی کیلئے بلوا لیا ہے۔۔اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی رجوع کرنے والی کمپنیاں اپنی مرضی کا ریٹ لگا کر سفارشی بنیادوں پر کنٹریکٹ حاصل کرنا چاہتی تھیں۔فیصلہ پرسنل ہیرئنگ کے بعد میرٹ پر کیا جائیگا اور کم ریٹ آفر کرانے والی سیکورٹی کمپنی کو سالانہ کنٹریکٹ دیا جائیگا۔